وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا’پاکستان ٹورازم ڈائیلاگ” میں اظہار خیال

177
APP95-19 ISLAMABAD: March 19 - Minister of Interprovincial Coordination Ms. Fahmida Mirza addressing during Pakistan Tourism Dialogue at Pak-China Friendship Centre. APP photo by Irshad Sheikh

اسلام آباد ۔ 19 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہوزارت بین الصوبائی رابطہ سیاحت کے فروغ کے حوالے سے تمام صوبوں سے رابطے میں ہے، وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی سیاحت ٹاسک فورس میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے،پائیدار سیاحت کے فروغ، سیاحت کے شعبہ میں بیرونی سرمایہ کاری، پاکستان کے سیاحتی مقامات کی اپ گریڈیشن کے لئے وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہر صوبے میں 20 سیاحتی مقامات سامنے لانے کا ٹاسک دیا ہے۔ وہ منگل کی شام مقامی ہوٹل میں ”پاکستان ٹورازم ڈائیلاگ” میں اظہار خیال کر رہی تھیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز و قائمقام چیئرمین نیشنل ٹورازم کو آرڈینیشن بورڈ ذوالفقار علی بخاری، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے سیاحت و کھیل و امور نوجوانان عبدالخالق ہزاروی، صدر سسٹین ایبل ٹورازم فائونڈیشن آفتاب رانا، ہاشو گروپ کی چیف مارکیٹنگ آفیسر لیشلی اے پلسی، پاکستان ٹورنازم ڈائیلاگ کے سربراہ تنویر صادق، ڈپلومیٹک کور کے ڈین عطاء جان، ٹورز آپریٹرز تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ غیر ملکی سفارتکاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ پاکستان ٹورازم ڈائیلاگ کی جانب سے شرکاء کو ملک کے دیدہ زیب اور دلکش مقامات کے حوالے سے ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ صوبوں کے مابین رابطے کا اہم ذریعہ ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحت کے شعبہ صوبوں کو منتقل ہو گیا ہے، اب صوبوں کا کام ہے کہ وہ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کریں، انہیں ڈویلپ کرنے کے لئے وفاق بھرپور تعاون اور سہولیات فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سیاحت کے حوالے سے ٹاسک فورس بنائی ہے جس کو یہ ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ ملک میں پائیدار سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، اس ٹاسک فورس میں تمام صوبوں کی نمائندگی میں سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں میں مربوط رابطے اور سہولیات کی ذمہ داری اب بھی وزارت بین الصوبائی رابطہ کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کا مجموعی شرح نمو کا 10 فیصد سیاحت کے فروغ کے لئے رکھا جاتاہے، ہمیں سیاحت کے شعبے میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ کاروباری برادری اور پرائیویٹ سیکٹر ملکی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، حکومت سیاحت کے شعبے میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ حکومت، پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر ایک پیج پر ہے اور یہ ہی بہترین ماڈل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کی وزارت ترسیلات زر میں اضافے کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ کے لئے بھی دن رات کام کر رہی ہے۔ بلوچستان کے وزیر سیاحت عبدالخالق ہزاروی نے کہا کہ بلوچستان میں زیارت، گوادر، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں اور ساحلی پٹی پر بے شمار خوبصورت مقامات ہیں، وہاں سہولیات فراہم کر کے سیاحت کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں بلوچستان سیاحت کا مرکز بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خود بلوچستان کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لئے سنجیدہ ہیں۔ سیاحت کے شعبے میں کچھ مسائل ضرور ہیں، انہیں حل کرنے کے لئے وفاق سے رابطے میں ہیں۔ دیگر مقررین نے سیاحت کے فروغ کے لئے سیاحتی مقامات کی اپ گریڈیشن اور سیاحتی مقامات کے لوگوں کی حالت زار بہتر بنانے پر وفاق اور صوبوں کی زیادہ توجہ ینے پر زور دیا۔