لاہور۔30اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم ایل ون کی موجودہ صورت حال، ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں اور رابطہ ایپلیکیشن پر اجلاسوں کی صدارت کی۔ایم ایل ون کی تازہ ترین صورتحال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ پچھلے چار سال میں اس اہم پراجیکٹ پر کوئی کام نہیں ہو سکا۔
ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ جہاں ہم کام چھوڑ کے گئے تھے اس کے بعد اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ ایم ایل ون ریلوے کی لائف لائن ہے۔ سپیشل پرپز وہیکل کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور موجودہ حالات میں ریلوے انتظامیہ اپنی ترجیحات ری سیٹ کرے تا کہ اس ضمن میں چین سے بات کی جا سکے۔
رابطہ ایپلیکیشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے حکام کو ہدایت کی کہ اس کے تمام قانونی اور تکنیکی پہلووں کا جائزہ لے کر کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے۔ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ کے دوران وزیر ریلوے نے تاکید کی کہ اتنی لمبی وش لسٹ نہ بنائیں جو قابل عمل نہ ہو۔ صرف وہ منصوبے بنائے جائیں جن کی تکمیل ممکن ہو۔
دوران اجلاس وفاقی وزیر نے رولنگ اسٹاک اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے منصوبوں پر گائیڈ لائنز دیں۔ وزیر ریلوے نے گوادر میں ریلوے کی انوسٹمنٹ، بسیما سے گوادر تک ریل لنک اور گوادر میں ریلوے اسٹیشن اور ٹرمینل کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کر لیں۔اجلاس کے بعد سیکرٹری ریلوے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے نے مختلف تعیناتیوں کی منظوری بھی لی۔