وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان سے پاکستان میں جاپان کے سفیر کی ملاقات

124

اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان سےپاکستان میں جاپان کے سفیر مٹسوہیرو واڈا نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے سفیر کو ملک میں جاری امدادی کوششوں، ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی تباہی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی، تعمیر نو کے لیے درکار امداد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ جاپان کے سفیر نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع اور شدید تباہی پر جاپان کی حکومت اور عوام کی جانب سے دلی تعزیت اور گہرے افسوس کا اظہار کیا۔

جاپان کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے 1,508 افراد کی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور 12,000 سے زیادہ زخمی ہیں۔ 300 سے زیادہ پل ٹوٹ چکے ہیں اور تقریباً 13,000 کلومیٹر سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس سے سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے علاقوں تک رسائی منقطع ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوری بچاؤ اور انسانی امداد ایک فوری کام بن گیا ہے، کیونکہ متاثرین کے خیمے لگانے کے لیے خشک زمین میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سال کے آغاز سے ہی یکے بعد دیگرے موسمیاتی واقعات رونما ہوتے رہے، سندھ میں درجہ حرارت 53 ڈگری تک پہنچ گیا۔ ہیضہ، ڈینگی اور دیگر بیماریوں کا پھیلاؤ متاثرہ آبادی میں صحت کے بحران کو مزید بڑھا دے گا کیونکہ 33 ملین افراد شدید متاثر ہوئے ہیں۔

جاپانی سفیر نے وفاقی وزیر کو انسانی امداد کے بارے میں بریفنگ دی اور پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہونے والے نقصانات کے پیش نظر حکومت جاپان کی طرف سے پاکستان کے لئے 7 ملین ڈالر کی ایمرجنسی گرانٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر نے جاپان کے سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم جاپان کے عوام کے بے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے تعاون فراہم کیا اور پاکستان کی تعمیر نو میں مدد کرنے کے خواہاں ہیں، ہمیں پائیدار تعمیر نو کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت ہوگی۔ ہمارا مقصد بنیادی ڈھانچے کو دوبارہ بہتر بنانا ہے اور پانی کے کم ہونے کے بعد پیدا ہونے والی خوراک، معاش اور پانی کے مسائل کو دور کرنا ہے۔