اسلام آباد ۔ 19 دسمبر (اے پی پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی، اصلاحات و شماریات مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاکستان پن بجلی و ٹرانسمیشن لائن منصوبوں کو فروغ دے رہا ہے، داسو اور مہمند ڈیم میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، مالی ادارے پائیدار معاشی ترقی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک و چینی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے اے آئی آئی بی و چینی کمپنیوں کو پاکستان کے ساتھ طویل المدتی پارٹنر شپ کے قیام کی دعوت دی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اے آئی آئی بی معاشی طور پر مفید انفراسٹرکچر ٹرانزٹ اورشہری ترقی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے، پاکستان چین سی پیک کے تمام منصوبوں کو مکمل کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر اتفاق کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں سماجی و معاشی زراعت اور صنعتی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ چینی کمپنیاں پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں۔ چینی کمپنیوں کیلئے پاکستان کے صنعتی، سماجی و معاشی، زراعت اور ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ جے سی سی کے موقع پر صنعتی تعاون کے حوالے سے واضح پیش رفت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جوائنٹ وینچر کر کے چینی صنعتوں کی پاکستان منتقلی اور ایس ایم ایمز میں تعاون کو فروغ دے رہا ہے۔ سی پیک کے تحت رشکئی میں پہلے زون کے قیام پر اگلے سال کی پہلی سہ ماہی میں کام شروع ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی پر اتفاق کر چکے ہیں۔ ان علاقوں میں تعلیم، صحت، تربیت اور زراعت کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ ان منصوبوں سے یہ علاقے ترقی کے نئے دور میں داخل ہونگے اور غربت کا خاتمہ ممکن ہو گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے زرعی شعبے میں چین کے ساتھ ملکر کام ہو رہا ہے تاکہ چینی تجربات سے استفادہ کیا جائے۔ اس شعبے میں جوائنٹ وینچر کر کے پیداواری صلاحیت میں اضافے،کارپوریٹ ایگریکلچر، ویلیو ایڈیشن اور کولڈ چین مینجمنٹ جیسے اقدامات پر توجہ دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان شاہراہوں، ریل اوربندرگاہوں کو ترقی دینے کیلئے نئے منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ ایم ایل ون معاشی طور پر انتہائی مفید منصوبہ ہے اس منصوبے کو بی او ٹی ماڈل کے ذریعے مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں وسیع سرمایہ کاری کے امکانات موجود ہیں اس شعبے میں سرمایہ کاری پاکستان کے تیل کے درآمدی بل کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے بجلی منصوبوں میں وسیع سرمایہ کاری قابل ستائش ہے۔ وفاقی وزیر نے چینی سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان میں بجلی منصوبوں کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن لائنز کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں۔ اس موقع پر چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سر مایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ کمپنیوں نے ایم ایل ون ماس ٹرانزٹ سسٹم اور شاہراہوں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی۔ چینی کمپنیوں کے سربراہان نے کہا کہ اقتصادی زونز کو عملی بنانے میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ چینی کمپنیاں پاکستان کے سماجی شعبے میں ترقی اور غربت کے خاتمے کیلئے بھرپور اقدامات کریں گی۔اس موقع پر اے آئی آئی بی کے صدر نے کہا کہ پاکستان میں 1.68 ملین ڈالر منصوبے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=126785