وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز عامر محمود کیانی کا تقریب سے خطاب

67

اسلام آباد ۔ 31 جنوری (اے پی پی) وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اور کوآرڈینیشن عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے 5لاکھ 70ہزار بچوں سمیت ملک بھر کے 17ملین سکول جانے والے بچوں کے لئے پیٹ کے کیٹروں کے خاتمے کے لئے باقاعدگی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، بچوں کی اموات کی وجوہات میں سے ایک وجہ غذائی کمی بھی ہے ،غذائی کمی اور انیما کی بیماریوں کی ایک وجہ پیٹ کے کیٹروں کے باعث ہونے والا انفیکشن بھی ہے ، خراب سینیٹیشن کی صورتحال اور حفظان صحت کے حالات کے باعث سکول جانے والے بچوں میں پیٹ کی بیماریاں بڑھ رہیں ہیں۔وہ یہاں پیٹ کے کیٹروں کے خاتمہ کے عالمی دن کی مناسب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ، وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات اور نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اور کوآرڈینیشن ،این جی اوز کے نمائندے اور دیگر شرکاءکی کثیر تعداد تقریب میں شریک تھی۔ عامر محمود کیانی نے کہا کہ اسلام آباد میں پیٹ کے کیٹروں کے خاتمے کے لئے پروگرام متعارف کرانے کا خیر مقدم کرتے ہیں ،یہ پروگرام ہمارے بچوں کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ یہ بچوں میں انیمیا(خون کی کمی) ،غذائی کمی جیسی بیماریوں سے روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ غذا اور غذائیت انسانی صحت اور پائیدار ترقی کے لئے اہم ہے، بچوں میں غذائی کمی کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ہمیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ابھی تک پاکستان میں اس پر وہ کام نہیں ہوسکا جو ہونا چاہیے تھا ،سروے رپورٹ کے مطابق بچوں کی اموات کی وجوہات میں سے ایک وجہ غذائی کمی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی کمی اور انیما کی بیماریوں کی ایک وجہ پیٹ کے کیٹروں کے باعث ہونے والا انفیکشن بھی ہے ،خراب سینیٹیشن کی صورتحال اور حفظان صحت کے حالات کے باعث سکول جانے والے بچوں میں پیٹ کی بیماریوں کی بیماریاں بڑھ رہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائد بچوں پیٹ کے کیٹروں یا مٹی سے منتقل ہونے والی بیماری ہیلمبرٹ میں مبتلا ہیں ،پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا 835ملین بچوں کو علاج کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے 5لاکھ 70ہزار بچوں سمیت ملک بھر کے 17ملین سکول جانے والے بچوں کے لئے پیٹ کے کیٹروں کے خاتمے کے لئے باقاعدگی سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔