شرم الشیخ۔17نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات، پروفیسر احسن اقبال نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ سیلاب کے بعد بحالی و تعمیر نو کے لئے ایک خصوصی فنڈ قائم کریں جس سے پاکستان بھرپور مستفید ہو سکے، موسمیاتی تبدیلی صرف ایک حقیقت نہیں بلکہ پاکستان کے لئے ایک ڈراؤنا خواب ہے کیونکہ اس کی 33 ملین آبادی موسمیاتی تبدیلیوں کا براہ راست شکار جبکہ پاکستان کے 220 ملین افراد موسمیاتی تبدیلیوں کا بالواسطہ شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن سے مصر میں خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی میزبانی وفاقی وزیر اقتصادی اور ترقی مصر ڈاکٹر ہالا السید نے کی۔
یاد رہے کہ پاکستان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی کامیاب تکمیل کے بعد حال ہی میں پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈ اسسمنٹ (PDNA) کا آغاز کیا ہے۔ پی ڈی این اے کی رپورٹ جلد منعقد ہونے والی ڈونر کانفرنس کے سامنے پیش کی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام موسمیاتی تبدیلی کے ایجنڈے سے نمٹنے میں ناکام رہا ہے اور وقت کی اشد ضرورت ہے کہ بحالی و تعمیر نو کے لیے ایک خصوصی فنڈ قائم کیا جائے جس سے پاکستان بھرپور فائدہ اٹھا سکے۔
وفاقی وزیر نے بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستان میں شروع کیے جانے والے منصوبوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان گرین سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی رہا ہے، جبکہ وفاقی وزیر نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں ۔واضح رہے کہ سولر پینلز کے ذریعے 10,000 میگاواٹ بجلی کی پیداوار ان اہم منصوبوں میں سے ایک ہے جس کو حال ہی میں وزات منصوبہ بندی نے شروع کیا ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں وزارت کی جانب سے متعدد منصوبے شروع کیے گئے ہیں جو بجلی کی پیداوار کے لئے فوسل فیول کے استعمال کی حوصلہ شکنی کریں گے۔وفاقی وزیر نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کریں تاکہ مستقبل میں اس کا بہتر طریقے سے مل کر مقابلہ کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پاکستان گلوبل وارمنگ میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈال رہا ہے لیکن پھر بھی وہ ان سات بڑے ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے دوچار ہیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے وزارت منصوبہ کی جانب سے 40 ارب روپے کی لاگت سے پاکستان کے 20 غریب اضلاع کی ترقی کے لیے شروع کیے گئے حالیہ منصوبے پر بھی روشنی ڈالی جس سے غریب ترین علاقوں کی پسماندگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی اور یہ سارے منصوبے موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔