وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت انجینئرنگ شعبہ میں نصاب کی اصلاحات کے حوالہ سے اجلاس

137

اسلام آباد۔26جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی یونیورسٹیوں میں انوویشن ایکو سسٹم بنانے کی ضرورت ہے ، یونیورسٹیوں اور انڈسٹری کا تعاون ملک کی ترقی کے لئے ناگزیر ہے ، چوتھے صنعتی انقلاب کے لئے نوجوانوں کو تعلیم اور تربیت فراہم کرنا ترجیح ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو انجینئرنگ شعبہ میں نصاب کی اصلاحات کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں انجینئرنگ انڈسٹری اور یونیورسٹیز سے وابستہ سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اپنی یونیورسٹیوں میں انوویشن ایکو سسٹم بنانے کی اشد ضرورت ہے ، انجینئرنگ یونیورسٹیز کے طلباء کو نئے تکنیکی ہنر سے آراستہ کرنا یونیورسٹیز کا فرض ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن باہمی اشتراک سے انجینئرنگ کے تعلیمی نصاب کو عالمی رحجانات سے ہم آہنگ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کی بقاء کا دارومدار ان کی کلاس رومز اور لیبارٹریز میں صلاحیت پر ہے ،یو ای ٹیز کے لئے 6 ارب روپے کی لاگت سے لیبارٹریوں کو جدید بنانے کا منصوبہ منظور کیا ، یوای ٹی کو انجینئرنگ کی دنیا میں عالمی برانڈ بنائیں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چوتھے صنعتی انقلاب کے لئے نوجوانوں کو تعلیم اور ٹریننگ فراہم کرنا ترجیح ہے ، یونیورسٹیز اور انڈسٹری کا تعاون ملک کی ترقی کے لئے ناگزیر ہے ، انجینئرنگ یونیورسٹیوں کی فنڈنگ ان کی ریسرچ اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کمیونٹی سروس میں بھی کردار ادا کرنا چاہئے، مسلمانوں کے عہد رفتہ سے سبق لیتے ہوئے مشاہدہ اور تحقیق کی صلاحیتیں پیدا کرنا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کو اچھی کارپوریٹ گورننس کے معیار پر منظم ہونا ہوگا ، فارغ التحصیل طلباء ماہر انجینئرنگ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہتر ین شہری بھی بن کر نکلیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انجینئرنگ کے نصاب میں وسعت پیدا کرکے غیر تکنیکی مضامین بھی نصاب میں شامل کئے جائیں ۔