وقت آگیا ہے کہ جنگیں ختم کی جائیں اور اپنے قیمتی وسائل ملکی ترقی پر خرچ کیے جائیں، امریکی صدر ٹرمپ کا سٹیٹ آف دی یونین خطاب

91

واشنگٹن ۔ 6 فروری (اے پی پی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ سیاسی سوچ سے بالا تر ہوکر اتحاد اور تعاون کی بنیاد پر ملکی مفاد میں قانون سازی کی جائے اور ملک کی ترقی کو مزید تیز تر کیا جائے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق منگل کی رات سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں ا±نھوں نے کہا کہ ملک کو ایک بحرانی صورت حال درپیش ہے، جس سے نبرد آزما ہونے کی فوری ضرورت ہے۔ا±نھوں نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ ملک کو ضابطوں کے خلاف اور غیر قانونی امیگریشن سے نجات دلائی جائے، اور اس کے لیے موثر قانون سازی کی جائے۔ صدر نے ڈیموکریٹ پارٹی سے اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں ا±ن کی انتظامیہ کی مدد کریں۔ا±نھوں نے معاشی ترقی کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور کہا کہ بے روزگاری کے اعداد کم ترین سطح پر ہیں۔ ا±ن کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ جنگیں ختم کی جائیں اور اپنے قیمتی وسائل ملکی ترقی پر خرچ کیے جائیں۔صدر نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا یہ ہے کہ یہ کسی ایک جماعت کی حکومت نہ ہو، بلکہ سب مل کر امریکی عوام کے مفاد کے لیے کام کریں۔ا±نھوں نے کہا کہ عراق اور شام میں داعش کو کنٹرول کیا گیا ہے اور آج اس دہشت گرد گروہ سے تقریباً تمام علاقہ واگزار کرا لیا گیا ہے۔ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ 27 اور 28 فروریکو شمالی کوریا کے صدر کم جانگ نگ ان سے ویتنام میں ملاقات کریں گے۔ صدر نے کہا کہ پچھلے 15 ماہ کے دوران، شمالی کوریا نے کوئی میزائل تجربہ نہیں کیا، ا±نھوں نے کہا کہ ا±ن کے کم جونگ ان کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، جس کا امریکا کو فائدہ ہوگا۔ایران کے بارے میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک سرکردہ مطلق العنان، قدامت پسند اور دہشت گرد ملک ہے، جو مرگ بر امریکا کے نعرے لگاتا ہے اور یہودی عوام کی نسل کشی کی باتیں کرتا ہے، جو قابل برداشت بات نہیں۔صدر نے کہا کہ ا±نھوں نے گذشتہ سال نہ صرف ایران کے ساتھ کیے گئے غلط بین الاقوامی جوہری معاہدے سے امریکا کو الگ کیا بلکہ ایران کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ شام اور افغانستان میں جاری لڑائی میں امریکی مداخلت کے خاتمے کے منصوبوں پر کام جاری رکھیں گے،ان کا کہنا تھا کہ عظیم قومیں نہ ختم ہونے والی جنگیں نہیں لڑتیں۔افغانستان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ افغانستان میں 7000 امریکی فوجیوں نے جانیں دیں جبکہ مشرق وسطی میں دو دہائیوں سے جاری جنگ پر سات کھرب امریکی ڈالر خرچ ہوئے۔افغانستان کے بارے میں صدر نے کہا کہ دو عشروں کی لڑائی کے بعد وقت آگیا ہے کہ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کیا جائے، جس کے لیے کام ہو رہا ہے۔ ا±نھوں نے کہا کہ امریکی انخلاءکے بعد بھی افغانستان میں انسداد دہشت گردی کا کام جاری رہے گا۔انٹرمیڈئیٹ نیوکلیئر میزائل (آئی این ایف) معاہدے کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اس کی پاسداری کرتا رہا ہے جب کہ روس شروع ہی سے من مانی کرتا آیا ہے جس بنا پر امریکہ نے معاہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔تجارتی سمجھوتوں کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ نیا معاہدہ طے کیا جائے گا، جس سے امریکی روزگار کے مواقع ملک واپس آئیں گے، جب کہ امریکی انٹیلکچوئل پراپرٹی رائٹس کا مناسب دفاع ممکن ہو سکے۔واضح رہے کہ سٹیٹ آف دی یونین خطاب کی حیثیت علامتی ہے جسے امریکی صدور اپنے دور کی کامیابیاں گنوانے اور کانگریس اور قوم کو اپنی ترجیحات باور کرانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔