ویکسین کے استعمال کی ترجیح ہے، بتدریج تمام لوگوں میں ویکسین پہنچائی جائے گی، ڈاکٹر فیصل سلطان

56

اسلام آباد۔3دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ویکسین کے استعمال کی ترجیح ہے وہ طبقہ جو فرنٹ لائن ہیلتھ کیئرورکر جو کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور دوسرے بزرگ شہری جن کی عمر 60 سال سے زیادہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اموات کی شرح ان لوگوں میں زیادہ ہے اس کے بعد بتدریج تمام لوگوں میں ویکسین پہنچائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ تمام لوگوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خود کوئی ویکسین لگوانا چاہتا ہے تو اس میں کوئی ممانعت نہیں ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مختلف کمپنیوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کمپنی کا ڈیٹا زیادہ مستند ہو گا اسی کو فائنل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ مرحلہ وار کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر ایک زیادہ کمپنیوں کے ساتھ کام کیا جا سکتا ہے۔ ڈریپ کی آن لائن ایپلیکیشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم کام تھا اور اس سے جو ادویہ ساز کمپنیاں اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرائیں گی ان کیلئے بہت آسانی ہو گی بجائے اس کے کہ ایک اچھی دوائی کاغذی کارروائی میں پھرتی رہے، جب کمپنیوں کے درمیان مقابلہ ہو گا تو معیار اور قیمتیں دونوں عوام کے حق میں بہتر ہونگے۔ اس کا فائدہ خریدار کیلئے یہ ہو گا کہ معیاری ادویات کا حصول اور بہتر ریگولیشن کی وجہ سے ان کی قیمتیں بھی بہتر ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ فارما انڈسٹری اس کی وجہ سے بہتر کردار ادا کر سکے گی۔ سمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پانچ کروڑ بچے اس وقت تعلیمی اداروں میں ہیں صرف اعداد و شمار کے اوپر یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ جنوری تک حالات بہتر ہوئے تو تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن نقصان دہ ہے اس سے ہمیں صرف ٹارگٹ کر کے صرف ابھی تعلیمی اداروں کو کچھ دنوں کیلئے بند کیا کیونکہ خدشہ تھا کہ کورونا وائرس پھیل سکتا ہے اس لئے مکمل لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جائیں گے۔