لاہور۔20نومبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ انفراسٹرکچر کی ترقی،کاروباردوست پالیسیاں ، تعلیم کے فروغ اور سماجی اصلاحات پر مشتمل جامع حکمت عملی پاکستان کی معیشت کی بہتری اور ترقی کی کلید ہے۔
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام ایکسپو سینٹر میں’’پاکستانی معیشت کیسے بہتر ہوسکتی ہے ‘‘کے عنوان سے منعقدہ پینل بحث ومباحثہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان اشتراک اور عالمی تعاون ان مقاصد کے حصول کیلئے موثر ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اجتماعی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے،معاشی ترقی کیلئے انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ اہم ہے،ٹرانسپورٹیشن،توانائی اور کمیونیکیشن انفراسٹرکچر میں سرمایہ سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا،روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینا سب سے اہم ہے،پیچیدہ طریقوں کو سہل بنانا،سرخ فیتہ کو کم کرنا اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں نافذ کرنے سے انٹرپرینیور شپ کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے اور مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ منظم مالیاتی شعبہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی معاونت کیلئے اقدامات معاشی استحکام کو مزید فروغ اور ملازمتیں پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
مہرکاشف یونس جو کرغزستان ٹریڈ ہائوس کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا کہ معاشی ترقی کے فروغ کیلئے تعلیم اور ہنرکی ترقی بھی اہم کردار ادا کرتی ہے، تعلیم کے معیار کو بڑھانا اور اسے مارکیٹ کی طلب سے ہم آہنگ بنانے سے ہنر مند افرادی قوت پیدا ہوسکتی ہے جو پائیدار معاشی ترقی کیلئے ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنعتوں میں جدید اور ٹیکنالوجی پر مبنی طریقوں کے فروغ سے پیداواری صلاحیت اور مسابقت بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غربت اور عدم مساوات جیسے سماجی مسائل کو حل کرنا جامع اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے لازمی ہے۔انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ سماجی بہبود کے پروگراموں کو نافذ کرنا اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا زیادہ متوازن اور لچکدار معیشت میں کردار اداکرسکتا ہے۔