ٹی ٹین بائولرز کے لیے ایک چیلنجنگ فارمیٹ ہے، پاکستانی بائولر وہاب ریاض

110
سپورٹس بورڈپنجاب کے کوچز پائلٹ سکول کے طلبا کو کھیلوں کی ٹریننگ دیں گے، مشیر کھیل پنجاب

کراچی۔25نومبر (اے پی پی):ابوظہبی ٹی ٹین کا چھٹا سیزن متحدہ عرب امارات میں کھیلا جا رہا ہے ، نیو یارک سٹرائیکرز ٹیم پہلی بار ٹی ٹین میں شامل ہوئی ہے۔ یہاں موصولہ اطلاعات کے مطابق نیویارک سٹرائیکرز کے مایہ ناز پاکستانی بائولر وہاب ریاض نے جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ٹین بائولرز کے لیے ایک چیلنجنگ فارمیٹ ہے، اس میں بائولرز کونئی مہارتیں سیکھنی پڑتی ہیں ، جنہیں بروئے کار لانے سے میچ کے نتائج بدل سکتے ہیں کیونکہ ٹی ٹین بنیادی طور پر بیٹر ز کے لئے بہت ہی موزوں ہے جس میں انہیں کم وقت میں زیادہ رنزبنانے کے مواقع میسر ہیں۔

وہاب ریاض نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس فارمیٹ میں بائولر پر بہت دبائو ہوتا ہے لیکن اچھی گیند بازی سے ٹیم کو فائدہ پہنچتا ہے، ٹی ٹین کا شیڈیول اس قدر تیز ہوتا ہے کہ اس میں کھلاڑی کا فٹ رہنا ضروری ہے جس کے لئے تربیت اور نئی مہارتوں کی ضرورت پڑتی ہے جس کے بعد ہی وہ اچھی پرفارمنس دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فارمیٹ میں بائولر کو صرف دو اوورز کرنا ہوتے ہیں جبکہ بیٹرز کو دس اوورز کھیلنا ہوتے ہیں جو ایک بیٹر کے لئے اہم ہیں جو ٹی ٹونٹی سے بھی زیادہ اہم ہے۔ٹیم کمبینیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پاکستانی بائولر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر کھلاڑی دنیا کی مختلف لیگوں میں ایک ساتھ کھیل چکے ہوتے ہیں اس لئے مشترکہ حکمت عملی بنانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں ہو تا اور تمام کھلاڑی اور ٹیم منیجمٹ مل کر مشترکہ لائحہ عمل کے مطابق میدان میں اترتے ہیں۔

وہاب ریاض نے اس امر پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیم کو گزشتہ میچ کے نتائج جیت ہو یا ہار کو مدنظر رکھے بغیر کھیلنا چاہئے تاکہ بہتر کھیل پیش کیا جا سکے، ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے ہمیں اگلی گیم کے لئے ڈٹ کر تیاری کرنی چاہئے تاکہ اچھے نتائج آیں۔

خیال رہے کہ نیویارک اسٹرائیکرز رواں سیزن میں شامل ہونے والی دو نیویارک اسٹرائیکرز ، موریس ویل سیمپ آرمی میں سے ایک ہے جن کا تعلق امریکہ ہے ۔ ابوظہبی ٹی ٹین کا فائنل چار دسمبر کو ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔