پاکستانی سرمایہ کار ”انوسٹ ایتھوپیا کانفرنس 2024“ میں شرکت کریں،جمال بیکر عبد اللہ

132
Jamal Baker Abdullah
Jamal Baker Abdullah

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیرجمال بیکر عبد اللہ نے تاجر برادری بالخصوص سرمایہ کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ ادیس ابابا میں 28 سے 30 اپریل کو ہونے والی انویسٹ ایتھوپیا کانفرنس میں شرکت کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ اینڈسٹری کے لاہور آفس میں ایتھوپیا،پاکستان دوطرفہ تجارت پر بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سفیر نے کہا کہ ان کا ملک اس سال مئی میں ایتھوپیا کے دارالحکومت میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو ظاہر کرنے اور ایتھوپیا اور دیگر کاروباری برادری کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے لیے سب سے بڑے تجارتی نمائش میں سے ایک کی میزبانی بھی کرے گا۔

جمال بیکر عبد اللہ نے کہا کہ یہ پاکستان کی کاروباری برادری کے لیے ایتھوپیا کی منافع بخش مارکیٹ کو تلاش کرنے کا بہترین وقت ہے جو 1.4 ارب افراد پر مشتمل افریقی براعظم کا گیٹ وے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا افریقن کانٹی نینٹل فری ٹریڈ ایریا ایگریمنٹ پر دستخط کنندہ ہے جس کا مطلب ہے کہ ایتھوپیا میں جو کچھ بھی پیدا ہوتا ہے اسے پورے افریقہ میں آسانی سے تجارت کیا جاسکتا ہے۔ سفیر نے کاروباری برادری اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرکے ایک مضبوط اور پائیدار معاشی نمو حاصل کرنے کے لیے گھریلو معیشت کی تعمیر کے لیے ایتھوپیا کی حکومت کی جانب سے کی گئی اقتصادی اصلاحات کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات کے تحت ایتھوپیا نے اپنے پانچ اقتصادی شعبوں پر توجہ مرکوز کی ہے جن میں زراعت اور زرعی پروسیسنگ، مینوفیکچرنگ، کان کنی، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) اور سیاحت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ون ونڈو سہولت قائم کی ہے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے متعدد مراعات متعارف کرائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر ابی احمد نے اپنی دور اندیش اصلاحات کے ذریعے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جس نے ایتھوپیا کو افریقہ کا مینوفیکچرنگ ہب بننے کی راہ ہموار کی ہے۔

سفیر نے کہا کہ ایتھوپیا ہائیڈرو اور جیوتھرمل ذرائع سے 98 فیصد کے قریب سستی، صاف اور گرین انرجی پیدا کررہا ہے، ہم کینیا، جبوتی، سوڈان اور دیگر پڑوسی ممالک کو توانائی برآمد کر رہے ہیں کیونکہ ہماری اولین توجہ اپنے وسائل کو بانٹ کر علاقائی انضمام کو فروغ دینا ہے۔ ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے کی کوششوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایتھوپیا کے سفارت خانے نے گزشتہ سال مارچ میں 75 رکنی تجارتی وفد کو ایتھوپیا کے لیے متحرک کیا جس نے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو جوڑنے میں مدد کی ہے۔ سفیر نے شرکاءکو اپریل کے آخر سے پہلے وفد کے لیے خود کو رجسٹر کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال مئی میں پاکستان کے تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایتھوپیا کے دورے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔