31.4 C
Islamabad
اتوار, مئی 25, 2025
ہومقومی خبریںپاکستانی عازمین حج کی حج 2025 کے حوالے سے وزارت مذہبی امور...

پاکستانی عازمین حج کی حج 2025 کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کے انتظامات کی تعریف

- Advertisement -

مکہ المکرمہ ۔20مئی (اے پی پی):پاکستان کے مختلف علاقوں سے سعودی عرب پہنچنے والے پاکستانی عازمین حج نے منگل کو وزارتِ مذہبی امور کے مثالی انتظامات کو سراہتے ہوئے وزارت کا بھرپور شکریہ ادا کیا جس نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ان کی سہولت اور آرام کو یقینی بنانے کے لیے شاندار اقدامات کیے ہیں ۔ عازمین حج نے اپنی آمد پر وزارت کی جانب سے ان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی کو سراہا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ حکام کی جانب سے حجاج کے لئے بہتر سے بہتر انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔

’’اے پی پی ‘‘کے نمائندے نے پاکستانی عازمین کے لیے مختص مختلف رہائشی عمارتوں کے دورے کے دوران کئی حجاج کرام سے سہولیات اور انتظامات کے بارے بات چیت کی۔ عازمین حج نے حکومت کی جانب سے سہولت کاری کی کوششوں کو تسلیم کیا جن کا آغاز ابتدائی مرحلے پر ‘پاک حج موبائل ایپ’ کے اجرا سے ہوا۔عازمینِ حج نے درخواست جمع کرانے کے منظم اور آسان طریقہ کار، جامع حج تربیتی پروگراموں، اور مدینہ و جدہ کے لیے مربوط روانگیوں کو سراہا۔

- Advertisement -

انہوں نے مکہ اور مدینہ کے ہوائی اڈوں پر حج مشن کے حکام اور سعودی کمپنی ’’الراجحی‘‘ کی جانب سے مؤثر استقبالی انتظامات، رہائش گاہوں تک آرام دہ ٹرانسپورٹ، اور دن میں تین بار معیاری، حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق کھانوں کی فراہمی کو بھی قابلِ تعریف قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں سے حرم شریف تک بلا تعطل شٹل بس سروس، اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات، اور معاونینِ حج (معاونین) کی جانب سے فراہم کردہ مکمل رہنمائی نے ان کے روحانی سفر کو مزید آرام دہ اور سہل بنا دیا۔ مجموعی طور پر عازمین کا ردِعمل انتہائی مثبت تھا تاہم کچھ حجاج کرام نے آئندہ مزید بہتری کے لیے تعمیری تجاویز بھی پیش کیں۔

ان تجاویز میں بالخصوص بزرگ عازمین کی سہولت کے لیے حرم شریف کے قریب تر رہائش گاہوں کا انتظام اور شٹل بس سروس کو تمام رہائشی عمارتوں تک توسیع دینا شامل تھا۔لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جمشید ابڑو اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر شہبانہ جمشید نے اپنے رہائشی کمپلیکس کے ڈائننگ ہال میں بیٹھے ہوئے انتظامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہاں بالکل اپنے گھر جیسا محسوس ہو رہا ہے اور ہم پوری یکسوئی کے ساتھ اپنی عبادات اور اللہ تعالیٰ سے تعلق پر توجہ دے رہے ہیں، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ مقدس سرزمین میں ہمارے لیے اتنی جدید سہولیات منتظر ہوں گی۔لاہور سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ آنے والے حسن اور ان کی والدہ حلیمہ جو اس سے قبل 2010 میں بھی حج ادا کر چکے ہیں، نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے کبھی اتنے منظم اور آرام دہ انتظامات نہیں دیکھے۔

75 سالہ حاجن جہاں آرا بیگم جو کراچی سے آئیں، نے پاکستان حج مشن کی جانب سے قائم کردہ نظم و ضبط اور بہترین تنظیم کو سراہا۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ حج مشن پورے حج آپریشن کی نگرانی جدید ٹیکنالوجی اور آن لائن مانیٹرنگ سسٹمز کے ذریعے کر رہا ہے۔تاہم انہوں نے شٹل بس سروس میں مزید بہتری کی تجویز دی تاکہ ہر رہائشی عمارت کے لیے براہ راست بس سروس فراہم کی جائے جس سے بزرگ اور معذور عازمین کو بہتر سہولت میسر آ سکے۔پشاور سے اپنے بیٹے عمران حسین کے ہمراہ آنے والی کنیز فاطمہ نے حج مشن کے شاندار انتظامات کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی باورچی رکھے گئے ہیں، اس لیے ہمیں بالکل گھر جیسے ذائقے والا کھانا مل رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چاہے وہ ٹرانسپورٹ ہو، رہائش ہو یا کھانے کا انتظام، ہر چیز مثالی ہے۔کنیز فاطمہ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ منیٰ میں ایامِ کے دوران بھی مشن اسی جوش و جذبے اور لگن سے خدمات فراہم کرتا رہے گا۔پاکستان حج میڈیکل مشن کے تحت نمائندے نے ان عازمین سے بھی ملاقات کی جو طبی امداد حاصل کر رہے تھے جنہیں ماہر ڈاکٹروں سے علاج اور مفت ادویات فراہم کی جا رہی تھیں۔متعدد عازمین نے صحت کی ان سہولیات پر شکرگزاری کا اظہار کیا جن کی بدولت وہ حج کے مشقت طلب ارکان کی ادائیگی کے لیے خود کو صحت مند رکھ سکے۔ ملتان سے تعلق رکھنے والی 52 سالہ سمیرا بیگم نے مرکزی اسپتال کی فارمیسی میں اپنے تجربے کا تذکرہ کیا۔

چھٹی بار جانے کے باوجود انہیں ہر مرتبہ وی آئی پی سطح کی سہولت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایک معاون نے مریضوں کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور انہیں متعلقہ کاؤنٹرز تک رہنمائی فراہم کی۔ ہر بار ماہر ڈاکٹروں نے میری مکمل تشخیص کی ، مفت دوا دی گئی اور حج کے دوران طبی پیچیدگیوں سے بچاؤ کے لیے مشورے بھی دیئے۔گھر سے دور ہو کر بھی سمیرا بیگم خود کو خوش نصیب محسوس کر رہی ہیں کہ انہیں ایسی بہترین نگہداشت حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد، میں پاکستانی حجاج کے لیے فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کی واقعی شکر گزار ہوں۔

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے غلام عباس جو ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے مریض ہیں، نے اسپتال کے عملے کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنی ایک حاضری کے دوران دیکھا کہ ایک مریض کے لیے وہیل چیئر صرف ایک کال پر چند منٹوں میں فراہم کر دی گئی۔پاکستانی عازمِ حج گل شاہ جو کہ 47 سال کے ہیں اور سوات سے آئے ہیں،

پاؤں کے زخم اور گلے کی سوجن کے علاج کے لیے اسپتال گئے، انہیں فوری طبی امداد اور اعلیٰ معیار کی دوا فراہم کی گئی۔مجموعی طور پر، پاکستانی حجاج نے حکومت کے انتظامات پر دلی اطمینان اور شکرگزاری کا اظہار کیا اور ساتھ ہی آئندہ کے حج آپریشنز کو مزید مؤثر بنانے کے لیے قیمتی مشورے بھی پیش کیے۔درخواست کے عمل سے لے کر طبی نگہداشت تک، ان جامع سہولیات نے حجاج کرام کو اپنے روحانی سفر پر پوری توجہ مرکوز کرنے کے قابل بنایا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=599485

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں