اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارنے کہاہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافتی وابستگی پر مبنی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں اور اعلیٰ قیادت کی سطح پر تعمیری بات چیت سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مثبت رفتار ملی ہے جسے جاری رکھنا اور مضبوط بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بات پیرکویہاں ازبکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرسرمایہ کاری وبیرونی تجا رت خودیجوف جمشیدعبدحکیموف کی قیادت میں ازبکستان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ازبکستان کے وفد میں وزارت سرمایہ کاری وبیرونی تجارت کے اول وزیرقدرتوف لازیز شوکتوف، وزیرٹرانسپورٹ محمود الحام رستموف، وزارت امورخارجہ کے اول نائب وزیرصدیقوف فرقت احمدووچ، وزارت زراعت کے اول نائب وزیر یلدوشیف خرامون انورجانووچ، پلانٹ پروٹیکشن ایجنسی کے چیئرمین ابراہیم کین جابووچ، اورپاکستان میں ازبکستان کے سفیرعارف عثمانوف شامل تھے۔
اس موقع پروفاقی وزراء طارق بشیرچیمہ، وزیرمملکت ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا، معاون خصوصی طارق باجوہ، معاون خصوصی طارق محمودپاشا، گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران بھی موجودتھے۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وفد کا خیرمقدم کیا اور پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافتی وابستگی پر مبنی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ اعلیٰ قیادت کی سطح پر تعمیری بات چیت سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مثبت رفتار ملی ہے جسے جاری رکھنا اور مضبوط بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی روابط کو مزید مضبوط اور متنوع بنانے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔ ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا اور افغانستان کے راستے دونوں ممالک کے درمیان سڑک اور ریل رابطہ قائم کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی شراکت داری کو گہرا کرنے کے لیے تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں تاشقند سے پاکستان تک سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، پاکستان-افغانستان-ازبکستان ریل لنک، برآمدات/درآمد ات کی سہولت وغیرہ شامل ہیں۔ملاقات میں بتایاگیاکہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم بہترین سطح پر ہے۔
ازبکستان کے وفد نے ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کی شمولیت اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس حاصل کرنے کے لیے پاکستان سے تکنیکی معاونت بھی طلب کی۔دونوں ممالک نے نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ فروری 2023 کے اوائل میں پاکستان میں مشترکہ بین الحکومتی کمیشن کا طے شدہ اجلاس دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے دوطرفہ اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دے گا۔ وزیر خزانہ نے ازبکستان کے نائب وزیراعظم اوران کے وفد کا شکریہ اداکیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے حکومت کی مکمل حمایت اور تعاون کا اظہار کیا۔