پاکستان اور انڈونیشیا کے نجی شعبوں کے درمیان تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں، انجینئر اظہر الاسلام ظفر

78
Chamber of Commerce

اسلام آباد۔23اکتوبر (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر انجینئر اظہرالاسلام ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا مسلم دنیا کے دو اہم ممالک ہیں ، ان کے نجی شعبوں کے درمیان متعدد شعبوں میں تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں، انڈونیشیا کا دورہ کرنے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔

آئی سی سی آئی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر انجینئر اظہرالاسلام ظفر کی قیادت میں چیمبر کے ایک وفد نے انڈونیشیا میں پاکستان کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور انڈونیشیا میں پاکستان کے قائم مقام سفیر فیصل فیاض کے ساتھ ملاقات میں پاکستا ن اور انڈونیشیا کے مابین دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ محمد شبیر، چوہدری محمد علی، ہمایوں کبیر، چوہدری جاوید اقبال، شیخ محمد اعجاز، اختر حسین اور دیگر آئی سی سی آئی کے وفد میں شامل تھے۔

وفد سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشیا میں پاکستان کے قائم مقام سفیر فیصل فیاض نے کہا کہ انڈونیشیا کی معیشت پائیدار انداز میں آگے بڑھ رہی ہے لہذا پاکستان کیلئے انڈونیشیا اور آسیان خطے کے ساتھ کاروبار ی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے پرکشش مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے تاجر برادری اپنی کوششیں تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت 2022میں تقریبا 4.2ارب ڈالر تھی جس کو بہتر کرنے کے عمدہ مواقع موجود ہیں کیونکہ دونوں ممالک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں پاکستان اور انڈونیشیا نے ایک ترجیحی تجارت کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت دونوں ممالک کی متعدد مصنوعات کو ایک دوسرے کے ملک میں ڈیوٹی فری رسائی دی گئی تھی ، تاجر برادری اس معاہدے سے بھرپور فائدہ اٹھائے جس سے پاکستان کی انڈونیشیا کے تجارت کافی بہتر ہو گی۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ انڈونیشیا میں قائم پاکستان کا سفارتخانہ انڈونیشیا کے ساتھ پاکستانی کی برآمدات کو فروغ دینے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔ انہوں نے 38ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا میں شرکت کرنے کے لیے آئی سی سی آئی کے وفد کی کاوش کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک باقاعدگی کے ساتھ تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے دونوں کی باہمی تجارت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر انجینئر اظہرالاسلام ظفر نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا مسلم دنیا کے دو اہم ممالک ہیں اور ان کے نجی شعبوں کے درمیان متعدد شعبوں میں تعاون کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا انڈونیشیا کا دورہ کرنے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کاروبار اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، کوکنگ آئل اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط تعاون قائم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کو ادویات، جراحی اور طبی آلات، فٹ بال اور چمڑے کی مصنوعات سمیت دیگر مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات مضبوط کر کے آسیان خطے کی بڑی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تجارت کا توازن زیادہ تر انڈونیشیا کے حق میں ہے لہذا سفارتخانہ انڈونیشیا کی مارکیٹ میں پاکستان کی مصنوعات کی مانگ کے بارے میں معلومات حاصل کر کے پاکستان کے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ شیئر کرے تا کہ بزنس کمیونٹی ان مواقع سے فائدہ اٹھا کر انڈونیشیا کے ساتھ پاکستان کی برآمدات کو مزید بہتر کر سکے۔ محمد شبیر، چوہدری محمد علی، ہمایوں کبیر، چوہدری جاوید اقبال، شیخ محمد اعجاز، اختر حسین اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان و انڈونیشیا کے مابین باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔