پاکستان اور تاجکستان کا کثیر الجہتی تعاون کو مزید فروغ دینے، تجارت، سرمایہ کاری، معیشت، ٹرانسپورٹ، توانائی، ثقافت اور سکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے اور کاسا 1000 منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق

270

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):پاکستان اور تاجکستان نے عالمی اور علاقائی امن، استحکام اور پائیدار ترقی کے لئے کثیر الجہتی تعاون کو مزید فروغ دینے، تجارت، سرمایہ کاری، معیشت، ٹرانسپورٹ، توانائی، ثقافت اور سکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے اور کاسا 1000 منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کا اعادہ کیا ہے۔

بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر تاجکستان کے صدر امام علی رحمان پاکستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے وسیع معاملات کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جو مشترکہ تاریخ، ثقافت، جغرافیائی مناسبت اور مشترکہ مذہب پر مبنی ہیں۔

دونوں ممالک کی قیادت نے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں ممالک اور ان کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے ان تعلقات کو اسٹریٹجک تعاون کی طرف بڑھانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے والے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے اور اگلے سال وزیر اعظم پاکستان کے دورہ دوشنبے کے دوران اس پر دستخط کیے جائیں۔

پاکستان کے وزیر اعظم اور تاجکستان کے صدر نے دوطرفہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کیا۔ دونوں ممالک اقوام متحدہ، ایس سی او، او آئی سی، ای سی او اور سیکا سمیت کثیرالجہتی فورمز پر بھرپور دوطرفہ تعاون کر رہے ہیں۔ دونوں فریقین نے عالمی اور علاقائی امن، استحکام اور پائیدار ترقی کے لیے کثیر الجہتی تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

پاکستان کے وزیراعظم نے 2028 تا2029 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر جمہوریہ تاجکستان کی نامزدگی کی حمایت کی اور 2025تا26 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے امیدوار کے طور پر تاجکستان کی حمایت کو سراہا ہے۔ وزیر اعظم نے ایس سی او کے بانی کی حیثیت سے تاجک صدر کی کوششوں کو سراہا اور دوشنبے میں ایس سی او انسداد منشیات مرکز کے قیام کے لیے ان کے اقدام کی حمایت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی "وژن سنٹرل ایشیا” پالیسی کے تحت تاجکستان کے ساتھ روابط کی اہمیت پر زور دیا جو دوطرفہ تعاون کے پانچ ستونوں یعنی سیاسی، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی اور رابطے، سلامتی ، دفاع اور عوام کے درمیان رابطوں پر مبنی ہے۔

دونوں فریقین نے اگلے سال کے اوائل میں علاقائی رابطہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کے پاکستان کے اقدام کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کی طرف سے تاجکستان کی کواڈریلیٹرل ٹریفک ان ٹرانزٹ ایگریمنٹ ( کیو ٹی ٹی اے ) میں رکنیت کے لیے حمایت کا اعادہ کیا۔ خطے میں اچھی ہمسائیگی، اعتماد اور دوستی کی فضا قائم کرنے کے لیے وسطی ایشیائی ریاستوں کی کوششوں کو نوٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وسطی ایشیا کے سربراہان مملکت کے آئندہ سال 14ـ15 ستمبر 2023 کو جمہوریہ تاجکستان میں مشاورتی اجلاس کی پانچویں سالگرہ کے انعقاد کا خیر مقدم کیا۔ موجودہ بین الپارلیمانی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور نتیجہ خیز اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پارلیمانی وفود کے باقاعدگی سے دورے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

دونوں فریقین نے نئی راہیں تلاش کرنے، مواقع اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں دونوں فریقین نے متعلقہ شعبوں میں ماہرین کی سطح پر فعال مشاورت کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان سڑک، ریل اور فضائی رابطے کے جلد قیام پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے جوائنٹ ورکنگ گروپس (جے ڈبلیو جیز ) کے ذریعے ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا جو کہ کثیر جہتی شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ، توانائی، ثقافت اور سیاحت میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دیئے گئے ہیں۔ دونوں فریقین نے پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس باقاعدگی سے بلانے پر اتفاق کیا۔

دونوں فریقین نے پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن برائے تجارت، اقتصادی اور سائنسی تکنیکی تعاون کے ساتویں اجلاس کو جلد از جلد اسلام آباد میں منعقد کرنے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس معاہدے کے فریم ورک کے اندر موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کا عزم کیا جو اس وقت سیاسی تعلقات کی سطح کے مطابق نہیں ہے۔دونوں رہنماؤں نے فلیگ شپ پاور پروجیکٹ کاسا 1000 کو جلد حتمی شکل دینے کی توثیق کی۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے مستقبل میں توانائی کی راہداریوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی، جس سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔

انہوں نے توانائی، رابطے، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں وسیع مواقع کو مکمل طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے تاجکستان کے صدر کو گوادر بندرگاہ کے آپریشنل ہونے کے بارے میں آگاہ کیا اور تاجکستان کو پاکستانی بندرگاہوں اور سی پیک کی سہولت سے فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بندرگاہیں وسطی ایشیائی ممالک بشمول تاجکستان کے لیے مشرق وسطیٰ اور اس سے آگے کی منڈیوں کے لیے موثر، مختصر ترین اور اقتصادی رسائی کا ذریعہ ہیں۔ تاجک صدر نے سرمایہ کاری اور نئی ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان کی صلاحیتوں اور تجربے کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی فریق کو تاجکستان میں موجودہ صنعتی اداروں اور آزاد اقتصادی زونز کی بنیاد پر مشترکہ منصوبوں کے قیام میں فعال طور پر حصہ لینے کی دعوت دی۔

دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی اور سیکورٹی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون میں بتدریج پیش رفت کا ذکر کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک اور خطے کو درپیش سیکیورٹی چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اس میں مزید اضافہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ دونوں فریقین نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں اپنے اپنے کردار اور قربانیوں کو سراہا۔

انہوں نے انسداد دہشت گردی، بین الاقوامی منظم جرائم، انسانی اور منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں فریقین نے نسل پرستی، بنیاد پرستی اور عدم برداشت کی دیگر اقسام، مذہب یا عقیدے کے نام پر دہشت گرد حملوں میں اضافے سے پیدا ہونے والے نئے اور ابھرتے ہوئے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے انسداد دہشت گردی میں کثیر طرفہ تعاون کو فروغ دینے اور دوشنبہ عمل کے فریم ورک کے تحت اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنسوں کے انعقاد کے لئے تاجکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

وزیراعظم نے سیلاب زدگان کی امداد پر تاجک صدر کا شکریہ ادا کیا۔ تاجک صدر نے بنیادی ڈھانچے کی جلد از جلد تعمیر نو اور بے گھر ہونے والے افراد کی بحالی کیلئے امید کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے موسمیاتی تبدیلی کو ایک خطرہ قرار دیا اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ کاوشوں کے عزم کو دوہرایا۔ دونوں رہنماؤں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے وعدے پورے کریں، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کریں اور ترقی پذیر ممالک کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب موسمیاتی مالیات کو متحرک کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کریں۔

وزیراعظم نے آبی وسائل کے بہتر انتظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے آبی سفارت کاری کے میدان میں تاجکستان کے قائدانہ کردار کو تسلیم کیا اور جون 2022 میں دوشنبہ میں اقوام متحدہ کی دوسری آبی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر انہیں مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے گلیشیئرز پر عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے جمہوریہ تاجکستان کے صدر کی 2025 کو گلیشیئر کنزرویشن کا بین الاقوامی سال قرار دینے اور گلیشیرز کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی فاؤنڈیشن کے قیام کی تجویز کی حمایت کی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متعلقہ قرارداد اور 2025 میں تاجکستان میں منعقد ہونے والی گلیشیئرز کے تحفظ کے معاملے پر اعلیٰ سطحی کانفرنس کا خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا اور اس لعنت سے نمٹنے کے لیے او آئی سی کے مشترکہ اقدامات اور اجتماعی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے 15 مارچ کو عالمی دن کے طور پر منانے کا خیرمقدم کیا۔ تاجک صدر نے تاجکستان کی ترقی اور پیشرفت کے لیے پاکستان کی مسلسل انسانی، مادی اور تکنیکی مدد کو سراہا۔

صدر نے مختلف شعبوں میں پیشہ ور افراد کے سیکھنے اور تربیت میں پاکستانی اداروں کی مہارت کو بھی سراہا۔ دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے طلباء کو وظائف کے ذریعے تعلیمی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ افغانستان کے بارے میں دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن، خوشحال، ایک دوسرے سے جڑا ہوا اور مستحکم افغانستان علاقائی خوشحالی اور ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے، انہوں نے افغانستان کے لئے جامع حکومت کی اہمیت کا ذکر کیا۔ دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

دونوں رہنماؤں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بات چیت کے دوران طے پانے والے معاملات سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ تاجکستان کے صدر نے ان کی اور ان کے وفد کی گرمجوشی اور فراخدلانہ مہمان نوازی پر وزیراعظم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ جمہوریہ تاجکستان کے صدر نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم کو مناسب وقت پر تاجکستان کے دورے کی دعوت دی۔