اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بچوں کو محفوظ مستقبل کی فراہمی کیلئے حکومت اور سول سوسائٹی کو اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی، پاکستان چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے مختلف بین الاقوامی کنونشنز کے دستخط کنندہ کے طور پر بچوں کے استحصال کے خاتمے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ صدر مملکت نےچائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم چائلڈ لیبرکے خلاف عالمی دن منا رہے ہیں، یہ دن ہمیں بچوں کو استحصال سے بچانے اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کی یاد دہانی کراتا ہے جہاں بچے ایک محفوظ اور باوقار ماحول میں سیکھیں، کھیلیں اور نشوونما پائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بچوں کے استحصال کے خاتمے اور ان کی مدد کے لیے کئی اقدامات لیے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چائلڈ ایکٹ (2017)، آئی سی ٹی چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ (2018)، جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ (2018)، بچوں کا روزگار ایکٹ (1991) اور گھریلو کارکنوں کا ایکٹ (2002) متعارف کرائے۔ پاکستان نے بچوں کے استحصال، چائلڈ لیبر کی روک تھام اور متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال اور بحالی کے لیے موثر نظام اور سروس یونٹس بھی قائم کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات میں بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن، چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ اور چائلڈ ویلفیئر بیورو کا قیام بھی شامل ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اگرچہ حکومت قوانین اور پالیسیاں نافذ کرتی آئی ہے مگر چائلڈ لیبر کا خاتمہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے آجروں پر زور دیا کہ وہ چائلڈ لیبر قوانین پر سختی سے عمل کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ کام کی جگہیں استحصال سے پاک ہوں۔ صدر مملکت نے والدین اور سرپرستوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کو مختصر مدتی فوائد پر ترجیح دیں۔ انہوں نے سکولوں اور اساتذہ سے کہا کہ وہ ان بچوں کی شناخت کریں جو سکول چھوڑ سکتے ہیں اور انہیں کلاس رومز میں رکھیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا کو چائلڈ لیبر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، مخیر حضرات اور سول سوسائٹی کو کمزور خاندانوں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ کوئی بچہ غربت کی وجہ سے مزدوری کرنے پر مجبور نہ ہو۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج میں عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ غزہ جیسے جنگ زدہ علاقوں میں بچوں کی حالت زار پر فوری توجہ دیں، ان علاقوں میں ہزاروں معصوم بچے قابض افواج کے تشدد اور جارحیت کی وجہ سے بے گھر، زخمی یا یتیم ہوچکے ہیں، بہت سے بچوں کو بھوک، تکلیف اور چائلڈ لیبر میں شامل ہونے کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔ ان بچوں کو فوری طور پر عالمی امداد، تحفظ اور انصاف کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ میں حکومتی اداروں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے محافظوں، میڈیا، اقوام متحدہ کے اداروں، ماہرین تعلیم، والدین اور علمائے کرام پر زور دیتا ہوں کہ وہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہم سب مل کر اس نظام کا خاتمہ کرسکتے ہیں جہاں بچوں کا استحصال ہوتا ہے اور ایک ایسا پاکستان اور ایک ایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہر بچہ خواب دیکھنے، سیکھنے اور روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے آزاد ہو۔