پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیات کا عالمی دن منایا گیا

اسلام آباد۔5جون (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماحولیات کا عالمی دن منایا گیا۔عالمی یوم ماحولیات 2022 کا تھیم “صرف ایک زمین” تھا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے پائیدارطرز زندگی اور قدرتی آبی وسائل کی حفاظت کی ضرورت ہے،زمین کو بچانے کیلئے زرخیزمٹی کی حفاظت یقینی بنانے ، عالمی سطح پر تبدیلی لانے کیلئے شراکت داری کو فروغ دینا ہوگا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر عالمی طاقتوں سے موسمیاتی تبدیلی کے کثیر جہتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بڑا تشویشناک معاملہ ہے کہ ترقی پزیر ملکوں کوماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے نبردآزما ہونے، کلائمٹ فنانسنگ مہیا کی جارہی ہے۔وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ملک اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں گے ، ہر پاکستانی شہری کو اپنے ماحول کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

صاف ستھرا اور صحت مند ماحول اسی وقت ممکن ہے جب ہر شہری اپنی قوم اور اخلاقی ذمہ داری کو پورا کرے۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی اور گلوبل وارمنگ پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے ایک چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں سولر پینلز پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا ہے کیونکہ ہمیں گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔وزارت سمندری امور نے مائی کولاچی، کراچی میں مینگرووز کا پودا لگا کر عالمی یوم ماحولیات منایا۔

ہر سال 5 جون کو کراچی پورٹ ٹرسٹ ( کے پی ٹی) وزارت سمندری امور کی جانب سے ماحولیات کے تحفظ کے لیے آگاہی کی حوصلہ افزائی کے لیے مینگرووز شجرکاری کا اہتمام کرتا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔عالمی یوم ماحولیات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ “آگے بڑھتے ہوئے، ہم موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماحولیاتی نظام کے انحطاط کو روکنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان محمد سلیم نے کہا کہ “خواتین اور بچے غیر متناسب اور زیادہ تعدد کے ساتھ گرمی کی لہروں، خشک سالی، سیلاب، فضائی آلودگی، خوراک کی کمی، بیماری اور آفات سے متاثر ہوتے ہیں. پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بری طرح متاثر ہونے والے دس ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک کرہ ارضی رجحان ہے جو تمام ممالک کو متاثر کرے گا، لیکن اس کے اثرات وسیع اور مضبوط صنفی عدم مساوات سے مرتب ہو رہے ہیں۔