واشنگٹن ۔5مئی (اے پی پی):امریکا میں پاکستانی سینیٹردنیش کمار پلیانی اور گردیپ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے،بین المذاہب ہم آہنگی پاکستانی حکومت کی ترجیح ہے ۔ انہو ں نے یہ ریمارکس امریکامیں پاکستان کے سفیر مسعود خان کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں دیئے۔انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی پاکستانی حکومت کی ترجیح ہے اور وہ اس مقصد کے لیے تندہی سے کوششیں کر رہی ہے۔اس تقریب میں دونوں سینیٹرز کے ساتھ امریکا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد امریکی اقلیتی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کے دیگر کارکن بھی شامل تھے۔
مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے سفیر مسعود خان نے کہا کہ سینیٹرز امریکا میں اپنے مکالموں کو پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور احترام کے حوالے سے مضبوط عزم کے بارے میں آگاہ کر سکیں گے۔دونوں سینیٹر زنے مختلف قانون سازی، انتظامی اور قانونی اقدامات پر روشنی ڈالی جو پاکستان میں حکومتوں کی جانب سےیکے بعد دیگرے اقلیتی برادریوں کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔انہوں نے حکومت کی طرف سے کئے گئے تاریخی اقدامات کرتار پور کوریڈور کو کھولنا، ملک بھر میں دیگر مذہبی مقامات کی بحالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوششیں ملک کی اقلیتوں کے لیے حکومت کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اقلیتوں کے ارکان کو زندگی کے تمام شعبوں میں نمائندگی حاصل ہے۔سینیٹر کمار نے کہا کہ کسی بھی دوسری قوم کی طرح ہمیں بھی اپنی اقلیتوں اور کمزور گروہوں کے مکمل تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ہم پرعزم ہیں اور ہم بحیثیت قوم اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اپنے ریمارکس میں سفیر مسعود خان نے پاکستانی نژاد امریکی اقلیتی رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا جو پاکستان اور امریکاکے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کمیونٹی کا طرز عمل، خاص طور پر مختلف مذاہب اور عقائد سے تعلق رکھنے والے برادری کے رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی کوششیں قومی کردار اور امن، بقائے باہمی اور بین المذاہب ہم آہنگی پر ہمارے یقین کی عکاسی کرتی ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے الیاس مسیح اور راج راٹھور کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا اعتراف کیا۔سفیرمسعود خان نے خان نے سینیٹرز کو پاکستان اور امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ ساتھ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کے درمیان جاری مذاکرات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔