پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی اور توسیع میں سہولت کی ضرورت ہے، صدر مملکت کا ایمرجنگ ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب

480

اسلام آباد۔7دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی اور توسیعی سہولت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں آئی ٹی کاروبار کے مساوی مواقع فراہم کرنے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کاروباری اداروں کوسازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے باخبر اور متحرک قیادت کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ایمرجنگ ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ عالمی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور پا کستان کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انقلاب سے پیدا ہونے والے مواقع اور عالمی رابطوں سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مختصر مدت میں پاکستان کے مالی مسائل پر قابو پانے میں مدد کی صلاحیت موجود ہے۔

صدر مملکت نے ہائیر ایجوکیشن کے نصاب کو باقاعدگی سے بہتر بنانے ، تعلیم کی فراہمی کے جدید طریقے اختیار کرنے اور یونیورسٹیوں اور نجی شعبہ کے درمیان تعاون کے فروغ کے ذریعے تعلیمی شعبہ اور صنعت کے درمیان فرق پر قابو پانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تربیت یافتہ گریجویٹ اور ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس کی دنیا بھر میں بہت مانگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2030ء تک دنیا بھر میں سکرائبر سیکورٹی کے شعبہ میں 8 کروڑ افراد کی ضرورت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دیگر
علاقائی ممالک سے مقابلہ کیلئے آئی ٹی گریجویٹس کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں سالانہ 27 سے 30 ہزار گریجویٹس سامنے آتے ہیں ان کی تعداد میں آن لائن ملازمتوں، تعلیم کے جدید طریقوں، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور خواتین کو کم مدتی ہنر فراہم کرنے کے کورسز اور ایسوسی ا یٹ ڈگری پر وگرام کے ذریعے اضافہ کیا جا سکتا
ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت بتدریج ڈگری کی بنیاد پر تعلیم سے منتقل ہو رہی ہے، افرادی قوت کو ان کی تعلیمی قابلیت کی بجائے انہیں ہنر کی بنیاد پر ملازمتیں فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ڈیجیٹل سکل پروگرام کے تحت مختلف تعلیمی ڈگریاں رکھنے والے 20 لاکھ افراد نے ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت حاصل کی ہے جو کہ پاکستان کے نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافے کیلئے نجی شعبہ کیلئے ماڈل کی مثال کی حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میٹا (فیس بک) نے پاکستان میں پانچ ہزار خواتین کو تربیت دی ہے تاکہ وہ مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں اپنی مصنوعات کی تشہیر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن سکل ڈویلپمنٹ پروگرام سے خواتین کو اپنی مصنوعات اور خدمات کی آن لائن فراہمی کی پیشکش میں مدد کر کے انہیں روزگار کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔

انابلیرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ثاقب اظہر نے کہا کہ تمام متعلقہ فریقوں کو آئی ٹی انٹرپرینئرز کو سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے ملکر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ پاکستانی نوجوانوں کی مالی و معاشی خود مختاری کے فروغ میں ایک تحریک کا کردار ادا کر رہا ہے جو کہ انہیں جدید ڈیجیٹل مہارتیں سکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میں تین لاکھ افراد کو تربیت دے چکے ہیں اور ان کا ادارہ پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ میں اپنے کردار کو توسیع دے رہا ہے۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم اور صنعت کے درمیان فرق کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ پرانے نصاب کو جدید بنایا جائے اور کمپیوٹر سائنس، ڈیٹا سائنس اور مصنوعی دانش کے شعبوں میں تعلیم پر توجہ مرکوز کی جائے۔ صدر مملکت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے شعبے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کاروباری افراد میں ایوارڈ زبھی تقسیم کئے۔