پاکستان میں معاشی بحالی زیادہ مستحکم سطح پرہے، زری پالیسی میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اورغذائی اشیا ءکی قیمتوں میں اضافہ ، پاکستان پراس کے اثرات کو مدنظررکھاگیاہے،گورنرسٹیٹ

70
مہنگائی کو مدنظر رکھیں تو حقیقی شرح سود منفی ہے،گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹررضاباقرنے کہاہے کہ پاکستان میں معاشی بحالی زیادہ مستحکم سطح پرہے اورنئی زری پالیسی میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اوراشیاء خوراک کی قیمتوں میں اضافہ اور اس کے پاکستان پراثرات سے متعلق امورکو مدنظررکھاگیاہے۔

ٹی وی چینل سی این بی سی کے پروگرام میں پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافہ سے متعلق اظہارخیال کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹررضاباقرنے کہاکہ زری پالیسی کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد معاشی توازن اوراستحکام کیلئے بحالی کے حوالہ سے اقدامات کوبتدریج گھٹادیا جائے، توازن کے قیام کیلئے گزشتہ 18 ماہ کے دوران زری تحریک کے عمل کو بتدریج کم کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہ زری پالیسی کمیٹی کے سامنے دواہم پیش ہائے رفت تھیں،ملک میں طلب میں ہماری توقعات سے زیادہ اضافہ ہواہے، اگست کے مہینہ میں طلب میں زیادہ اضافہ ہوا، درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر11 فیصد اضافہ ہواہے۔گزشتہ زری پالیسی میں بورڈ کے سامنے کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلائو کے خدشات تھے تاہم اس باراجلاس میں اس بات پراطمینان کااظہارکیاگیا کہ حکومت ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلائو کو روکنے میں کامیاب رہی ہے۔

ان عوامل کی بنیاد پرکمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پاکستان میں معاشی بحالی زیادہ مستحکم سطح پرہے۔ گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ زری پالیسی میں بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اورغذائی اشیا ءکی قیمتوں میں اضافہ اور اس کے پاکستان پراثرات سے متعلق امورکوبھی مدنظررکھاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ معاشی توازن اوراستحکام کیلئے بحالی کے حوالہ سے اقدامات کوبتدریج گھٹانے کا فیصلہ کیا گیاتاکہ بڑھوتری اوربحالی کا عمل پائیدارہوں، افراط زرکے حوالہ سے توقعات کو مدنظررکھا جائے اورحسابات جاریہ کے کھاتوں کوپائیدارسطح پررکھا جائے۔