پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی فورمز پر ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے ، انجینئر امیرمقام

109
وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی بین الوزارتی اجلاس کا انعقاد

مظفرآباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان وسیفران انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ کشمیر سے محبت ہر پاکستانی کے دل میں ہے، کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، اگر کشمیر محفوظ نہیں تو پاکستان محفوظ نہیں ہے،ہمارے قائد میاں نواز شریف اور اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے ہمیشہ کشمیر یوں کی بات کی، آزادکشمیر میں احتجاج کے واقات پر افسوس ہے، کشمیرکو نقصان ایک شخص کا نہیں پورے پاکستان کا نقصان ہے۔

پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو انکا بنیادی حق، حق خودارادیت دینے کی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر پاکستان کی ترجیحات میں شامل سب سے اہم مسئلہ ہے، پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ سمیت مختلف دیگر عالمی فورمز پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے اور ہمیشہ کرتا رہے گا۔وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام مظفرآباد کے ایک نجی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے صدر شاہ غلام قادر اور سیکرٹری اطلاعات حکومت آزادکشمیر انصریعقوب خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

امیر مقام نے کہا کہ مظفرآباد مانسہرہ میرپور، منگلا ایکسپریس کی کابینہ سے منظوری ہوگئی ہے، وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی محنت رنگ لارہی ہے، قائد نواز شریف کی حکومت نے 2013 کے بعد جو منصوبے شروع کیے مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہونے کے بعد ان میں تسلسل نہ رہا۔جب بھی مشکل پیش آتی ہے خاکی وردی سب سے آگے ہوتی ہے، آزادکشمیر میں ہولناک زلزلہ کے بعد پاک فوج نے مثالی کام کیا، پاک فوج کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والے سامنے آئیں گے، پی ٹی آئی حکومت کے قول و فعل میں تضاد تھا، لیڈر وہ ہوتا ہے جو قوم سے مخلص ہو، آزادکشمیر کی ترقی کیلئے آئندہ مالی سال وفاقی حکومت 105 ارب روپے دیگی، ترقیاتی بجٹ 25 ارب سے بڑھا کر 41 ارب کیاجارہا ہے۔

وزیرامور کشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر میں امن کے قیام پر سیاسی لیڈرشپ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے کشمیر کونسل کے معاملات حل کیے گئے ہیں، پی ٹی اے سے ساڑھے سات ارب روپے حکومت آزادکشمیر کو دیے گئے ہیں ۔ واٹریوزچارجز کے حوالے سے کمیٹی کام کررہی ہے جو بھی آزادکشمیر کا حصہ بنتاہے دیاجائیگا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تعریف کروں گا کہ 09 مئی کے واقعات کا حصہ نہ بنے،گزشتہ سال نو مئی کو پاکستان کا نقصان ہوا۔ پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے اور ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان کی موجودہ حکومت نے آزاد کشمیر کی حکومت کو بھرپور مالیاتی وسائل فراہم کیے ہیں۔وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں کشمیر کونسل سے متعلق فنڈز، عملہ اور اثاثے آزادکشمیر حکومت کو منتقل کر دیے ہیں۔ ہمارے قائد میاں محمد نواز شریف کی آزاد کشمیر کے لوگوں سے محبت کا ثبوت ہے کہ انہوں نے2013 سے 2018 تک آزادکشمیر میں 100 ارب سے زیادہ کے میگا پراجیکٹس شروع کرائے ، اس کے علاوہ  نیلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کیلئے بھی مطلوبہ فنڈز مہیا کیے۔

وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے کہا کہ آذاد کشمیر کی ترقی کیلئے میاں محمد نواز شریف نے سی پیک میں آزاد کشمیر کے لیے میگا منصوبے شامل کرائے جن میں 1024 میگا واٹ کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 720 میگا واٹ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،مانسہرہ ایکسپریس وے اور میرپور میں انڈسٹریل زون کا قیام شامل تھے۔ لیکن بدقسمتی سے میاں محمد نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک کو تقریباً بند کر دیا تھا جس سے آزادکشمیر کے یہ تمام منصوبہ جات بھی متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اگرسی پیک کے منصوبوں پر اسی رفتار سے کام جاری رہتا تو آج آزاد کشمیر کی معاشی حالت بھی یقینی طور پر بدل چکی ہوتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی اے سے تقریباً 7.5 بلین روپے کے فنڈز حکومت آزادکشمیر کو منتقل کیے گئے ہیں۔ وفاقی سطح پر ایک بین الوزارتی کمیٹی قائم کرتے ہوئے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ایک دو طرفہ معاہدے پر دستخط کے لیے ڈرافٹ حتمی مرحلے میں ہے جس کا مقصد واٹر یوزچارجز، ماحولیاتی مسائل اور دیگر مسائل کو حل کرنا ہے۔

اسی طرح وزیراعظم پاکستان نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دیگر مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جس سے کشمیری عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں حکومت پاکستان نے آزادکشمیر سے متعلق جملہ مسائل کو حل کرنے کے لیے وزیر دفاع کی زیرقیادت ایک اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی جو مسائل کو حل کرنے میں کافی کامیاب رہی ہے۔

حال ہی میں حکومت پاکستان نے آزادکشمیر کی حکومت کو واجبات اور سبسڈی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے 23 بلین روپے کے فنڈز فراہم کیے ہیں۔ جن سے یہاں کے عوم کو بجلی اور گندم پر سبسڈی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے آزاد کشمیر کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اضافہ کرکے آزادکشمیر کے عوام اور حکومت کی حمایت کا بھی عہد کیا ہے۔