38.8 C
Islamabad
بدھ, مئی 14, 2025
ہومتازہ ترینپاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز خطاب کو یکسر مسترد کردیا...

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے اشتعال انگیز خطاب کو یکسر مسترد کردیا ،امن کیلئے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئندہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا، ترجمان دفتر خارجہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔13مئی (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گزشتہ روز کے خطاب میں اشتعال انگیز بیانات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن کے لئے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئندہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا، پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے جس کی براہ راست سرپرستی بھارت کر رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب علاقائی امن اور استحکام کے لئے بین الاقوامی کوششیں کی جا رہی ہیں بھارتی وزیراعظم کا خطاب غلط معلومات، سیاسی موقع پرستی اور بین الاقوامی قانون کی صریح بے توقیری میں جڑے خطرناک اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ بیان جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لئے گمراہ کن داستانیں گھڑنے کے رجحان کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان حالیہ جنگ بندی، مفاہمت اور کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کے لئے ضروری اقدامات کرنے کے لئے پرعزم ہے

یہ جنگ بندی کئی دوست ممالک کی سہولت کے نتیجے میں ہوئی جنہوں نے کشیدگی میں کمی کے پیغام کے ساتھ ہم سے رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مایوسی اور بد حواسی میں یہ کہنا کہ جنگ بندی کی خواہش پاکستان نے کی ایک اور صریح جھوٹ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پہلگام حملے پر پاکستان کو بدنام کرنے، فوجی مہم جوئی کا جواز پیش کرنے، ملکی سیاسی مقاصد کو پورا کرنے، بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی سے توجہ ہٹانے، بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ہر طرف سے تیار کردہ دھمکی آمیز بیانیے کو تقویت دینے کے لئے مصدقہ شواہد کے بغیر فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے دہشت گردی کے جھوٹے بہانے معصوم پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر قانونی اور بلا اشتعال بھارتی جارحیت کے بعد اور پاکستان کے تحمل کے باوجود جان بوجھ کر پاکستان کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر صورتحال کو مزید بھڑکا دیا جس سے بے قابو ہونے والی صورتحال کا خطرہ ہے۔

- Advertisement -

ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی اقدامات نے جارحیت کی ایک خطرناک مثال قائم کی اور وہ پورے خطے کو تباہی کے دہانے پر لے گیا، یہ ایک ترمیم پسند اداکار کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جو نتائج کی پروا کئے بغیر جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک عدم استحکام کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت معصوم شہریوں بشمول بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں کے خون ناحق اور قتل کو جواز بنا رہا ہے اور ساتھ ہی اپنی اس انتہائی غیر ذمہ دارانہ روش کو خطے کے لئے "نئے معمول” کے طور پر پیش کررہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان دعوے کو یکسر مسترد کرتا ہے، ”معمول“ یہ ہے کہ کسی کو بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جیسا پاکستان نے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے ساتھ ساتھ اپنے عوام کی سلامتی کے دفاع میں بھرپور طریقے سے مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کوئی غلطی نہ کرے، ہم آنے والے دنوں میں بھارت کے اقدامات اور رویے پر کڑی نظر رکھیں گے اور ہم عالمی برادری سے بھی ایسا کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی طرف سے اپنے دفاع کے حق سے ہم آہنگ جوابی کارروائی کی گئی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی صلاحیت اور اہداف کے خلاف اپنی طاقت ثابت کی، اب یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے جسے غلط معلومات اور پروپیگنڈے سے جھٹلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی عکاسی اس کی طرف سے سندھ طاس معاہدہ جیسے پابند معاہدوں کے تقدس کی صریح نظر اندازی سے بھی ہوتی ہے جس نے کئی دہائیوں سے مشترکہ آبی وسائل کا نظام چلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے جس کی براہ راست سرپرستی بھارت کر رہا ہے

دہشت گردی کی لعنت سے ہم نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ہماری خدمات اور قربانیاں سب جانتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے، اس سلسلے میں ہم صدر ٹرمپ کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں جن کا مقصد اس تنازعہ کو حل کرنا ہے جو جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں امن ہی اصل طاقت ہے، دنیا کی خدمت عسکریت پسندی اور بڑی حیثیت سے نہیں ہوتی بلکہ بالغ قیادت، علاقائی تعاون اور بین الاقوامی اصولوں کے احترام سے ہوتی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے جس میں ریزیلینٹ ادارے

ایک پرعزم آبادی اور امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ کردار ہے، امن کے لئے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئندہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا۔ ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بھارت علاقائی استحکام اور اپنے شہریوں کی بھلائی کو تنگ نظر اور سیاسی طور پر محرک جنگی خارجہ پالیسی پر ترجیح دے گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596609

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں