44.4 C
Islamabad
جمعرات, جون 12, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان نے کاپ 29 کے کلیدی معاہدے کرانے میں مدد کی جس...

پاکستان نے کاپ 29 کے کلیدی معاہدے کرانے میں مدد کی جس میں 300 ارب ڈالر کا سالانہ کلائمیٹ فنانس ہدف اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فعال کرنا شامل ہے، اقتصادی سروے

- Advertisement -

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):پاکستان اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (کاپ29) میں ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک موثر آواز کے طور پر ابھرا جس نے مضبوط موسمیاتی فنانس، موافقت کی حمایت اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثرکمزور ممالک کے لیے انصاف پر زور دیا۔ پیر کو جاری اقتصادی سروے کے مطابق پاکستان نے جی77 اور چائنا بلاک کی نمائندگی کرتے ہوئے دولت مند ممالک کی مزاحمت کے باوجود کلیدی معاہدوں کو کرانے میں مدد کی جس میں 300 ارب ڈالر کا سالانہ کلائمیٹ فنانس ہدف اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو فعال کرنا شامل ہے۔

کاپ29 میں شدید گفت و شنید کے بعد مختلف ممالک نے باکو فنانس گول پر اتفاق کیا جس نے 2035 تک ہر سال 300 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔ پاکستان اور اس کے اتحادیوں نے فوری ضرورتوں کے پیش نظر 1.3 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا تھا تاہم اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے اس سے کم رقم کو قبول کرلیا۔ عہدیداروں نے اس بات کو نوٹ کیا کہ یہ تخمینہ شدہ ضروریات کا صرف 23 فیصد کا احاطہ کرتا ہے لیکن یہ ترقی یافتہ ممالک کو جوابدہ بنانے میں پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے۔

- Advertisement -

پاکستان 2022 میں آنے والے ہولناک سیلاب سے ہونے والے 30 ارب ڈالر کی تباہی سے اب بھی بحالی کی طرف گامزن ہے اور اس نے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو مکمل طور پر فعال بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ عالمی بینک کی میزبانی میں یہ فنڈ 2025 میں منصوبوں کی مالی اعانت شروع کرے گا جس کے ابتدائی وعدے 730 ملین ڈالر سے زیادہ ہوں گے، یہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ممالک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے،

کاربن ٹریڈنگ کے قوانین پر نو سال کا تعطل اس وقت حل ہوگیا جب پاکستان نے ریزیلینس کی ضروریات اور کاربن کریڈٹ پر قومی کنٹرول پر زور دیا۔ یہ معاہدہ شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے عالمی موسمیاتی کارروائی کے اخراجات میں سالانہ 250 ارب ڈالر کی کمی کرسکتا ہے۔

پاکستان نے گلوبل گول آن اڈاپٹیشن میں فنانس کو ضم کرنے کی کامیابی کے ساتھ وکالت کی جس کے نتیجے میں پیشرفت کو ٹریک کرنے کے لیے ایک نیا باکو ایڈاپٹیشن روڈ میپ سامنے آیا۔ ”آن جسٹ ٹرانزیشن“ پر پاکستان نے ایک وسیع تر نقطہ نظر کی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ترقی پذیر ممالک کو پابندی والی پالیسیوں پر مجبور نہ کیا جائے۔

بات چیت 2025 میں جاری رہے گی، جہاں کاپ29 نے کلیدی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے کہیں زیادہ فنڈنگ اور ایکویٹی کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی قیادت نے اپنے اس موقف کو تقویت دی کہ موسمیاتی تبدیلی کی کارروائی منصفانہ، جامع اور گرین ہائوس گیسز کا زیادہ اخراج کرنے والے ممالک کی حقیقی مالی معاونت کے ساتھ ہونی چاہیے۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں