پاکستان ’’وژن وسطی ایشیا‘‘ پالیسی کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ وسیع پیمانے پر تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے،افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطے کیلئے اہم ہے،وزیر اعظم عمران خان کی قزاخستان کے صدر قاسم جمرات توکائف سے ملاقات میں گفتگو

140

اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی "وژن وسطی ایشیا” پالیسی کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ وسیع پیمانے پر تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ ترمیز۔مزار شریف۔کابل۔جلال آباد۔پشاور کو ملانے والا ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

افغانستان میں امن و استحکام پاکستان اور خطے کیلئے اہم ہے۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر قزاخستان کے صدر قاسم جمرات توکائف سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

دونوں رہنماوں نے دو طرفہ تعلقات سمیت اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں رہنماوں نے تجارت،سرمایہ کاری اور ٹرانسپورٹیشن لنکس سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اپنی "وژن سینٹرل ایشیا” پالیسی کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ وسیع پیمانے پر تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے بالخصوص رابطوں کی اہمیت اور سمندر تک مختصر ترین راستہ فراہم کرنے میں پاکستان کی اہم پوزیشن پر زور دیا۔

وزیراعظم نے ترمز-مزار شریف-کابل-جلال آباد-پشاور کو ملانے والے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی اہمیت کوبھی اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے سماجی و اقتصادی ترقی اور ملکی ترجیح کو جیو سیاست سے جیو اکنامکس میں منتقل کرنے کے اپنے وژن کی بھی وضاحت کی۔ دونوں رہنماوں نے علاقائی استحکام کو فروغ دینے کے لیے زمینی اور فضائی راستوں کے ذریعے رابطے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا۔

وزیراعظم نے پاکستان اور خطے کے لیے افغانستان میں امن اور استحکام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی مدد ، فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور معیشت کے استحکام کی غرض سے اقدامات کرنے کے لیے رابطے جاری رکھیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں پائیدار امن و سلامتی رابطوں اور ترقی میں معاون ثابت ہو گی۔

دونوں رہنماوں نے اعلیٰ سطح کے سیاسی تبادلوں کی تعداد بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے صدر توکائف کو دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا جبکہ صدر توکایف نے وزیراعظم عمران خان کو قزاخستان کے دورے کی دعوت دی۔