پاکستان کا آئین شخصی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے ، وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ

162
constitutional

لاہور۔23اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کا آئین شخصی آزادیوں کو تحفظ دیتا ہے اسی لئے قومی اسمبلی میں جبری گمشدگی کو جرم کا درجہ دینے کا بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا ہے،الزام ثابت نہ کرنے کی صورت میں مدعی کو پانچ سال سزا کی شق کو ختم کر دیا گیا ہے ،یہ بل گزشتہ حکومت میں ساڑھے چار سال سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں گھوم رہا تھا ، اس پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اتوار کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر شرکا کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کا مسئلہ دہائیوں پر محیط ہے، سرکاری اداروں سے بات کرلی گئی ہے اور گمشدگیوں کے مسئلے کے حل کیلئے 8 رکنی کمیٹی اپنی سفارشات نومبر کے وسط تک پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی اس پر بحث کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا عزم ہے کے اس معاملے پر قانونی اور عملی اقدامات کرے، انشااللہ آنے والے ہفتوں میں اس معاملے پر واضح فرق نظر آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب ہماری اتحادی حکومت قائم ہوئی تو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس معاملے پر اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا اور اس پر بحث کروائی اور 8رکنی کمیٹی کو جون میں کام کرنے کا ٹاسک دیا گیا ۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ پاکستان کا آئین شخصی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے کہ کوئی بھی کام قانون سے بالاتر ہو کر کرنا ممکن ہی نہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ سب چیزیں کتابوں میں رہ جاتی ہیں؟

بلوچستان سے لاپتہ افراد کے حوالے سے آوازیں آتی ہیں، کے پی کے اور جنوبی پنجاب سمیت دیگر صوبوں سے بھی کمشدگیوں کی شکایات آتی ہیں کہ ہمارے پیارے بچھڑ گئے ہیں ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تو اس کا صرف ایک ہی جواب ملتا ہے کہ یہ معاملہ سکیورٹی رسک سے جڑا ہوا ہے، یہ معاملہ پارلیمان میں بھی اٹھایا گیا بالخصوص وہ لوگ جو جبری گمشدگی کے کیسوں سے جڑے ہوئے ہیں ان سب کو پتہ ہے آج یہ معاملہ ریاست کو اس جگہ پر لے آیا ہے کہ ہر جگہ اس پر بحث ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کانفرنس میں آنے سے والے پارلیمانی ساتھیوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ساتھ دیا ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے ملک بھر کی تنظیموں سے بھی بات چیت کی ہے ،کمیٹی کوئٹہ بھی گئی ہے وہاں مذاکرات میں انہیں یقین دلایا گیا کہ آپ کے مطالبات حکومت کو پہنچائے جائیں گے۔