37.7 C
Islamabad
بدھ, مئی 14, 2025
ہومکھیل کی خبریںپاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کھلاڑیوں کے لئے طویل عرصے...

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کھلاڑیوں کے لئے طویل عرصے تک بیٹنگ کوچ یونس خان کی خدمات سے استفادہ کرنا چاہیے، راشد لطیف

- Advertisement -

اسلام آباد ۔ 22 جون (اے پی پی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) طویل عرصے تک بیٹنگ کوچ یونس خان کی خدمات کو استعمال کرنا چاہیے تاکہ ان کے کھیل اور مہارت سے کھلاڑی استفادہ حاصل کر سکے، پی سی بی کو یونس خان کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہئے، وہ اپنے تجربات اور رہنما?ی کو نوجوانوں کھلاڑیوں میں منتقل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈر13، انڈر16، انڈر 19 ، پاکستان اے اور پاکستان کی ٹیم اس سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ کرکٹ پاکستان ڈاٹ کام میں اپنے ایک بیان میں راشد لطیف نے کہا کہ یونس فیلڈ کے آدمی تھے کیونکہ وہ اپنے مہارت کو کھلاڑیوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں، بیٹنگ کے لیجنڈ جاوید میانداد میں بھی یہی کوالٹی تھی، انہوں نے انضمام الحق ، محمد یوسف ، باسط علی اور یونس وغیرہ کی کوچنگ کی تھی۔ یونس کو ان سے یہ خصوصیات ضرور ملنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چیف سلیکٹر کم ہیڈ کوچ مصباح الحق کے ساتھ یونس کی شراکت پاکستان کے لئے نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا مصباح اپنے نقطہ نظر میں بہت لچکدار ہے اور کھلے ذہن کا آدمی ہے، مصباح اور یونس بہت عرصے سے ایک دوسرے سے واقف ہیں۔ کوچ کی حیثیت سے ان کی شراکت کھلاڑیوں کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگی۔ راشد لطیف نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ اگست سے ستمبر میں تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل ہے جو پاکستان کے لئے ایک مشکل چیلنج ہوگا کیونکہ انہیں اس بار لندن میں کھیلنے کا موقع نہیں ملے گا، ہمارے پاس وہاں پر میچ نہیں ہیں جہاں ماضی میں پاکستان نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ لندن میں لارڈز اور اوول میں ہماری کارکردگی بہتر رہی ہے۔ یہ پاکستان کے لئے مشکل سفر ہوگا۔ 2016ء میں مصباح اور یونس نے سیریز ڈرا کرنے کی مدد کی لیکن اس بار یہ مشکل ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں راشد نے کہا کہ سرفراز احمد ٹونٹی 20 سیریز میں وکٹ کیپر کے طور پر پاکستان کا ترجیحی انتخاب ہوں گے، محمد رضوان ٹیسٹ میں بطور وکٹ کیپر پاکستان کی پہلی پسند ہوں گے جبکہ سرفراز ٹی ٹونٹی میں پہلی اور ٹیسٹ میں دوسری پسند ہوں گے۔ ٹیسٹ میچوں میں رضوان کی کارکردگی اب تک بہت اچھی رہی ہے اس لئے میں نہیں سمجھتا کہ سرفراز کو ٹیسٹ کرکٹ میں رضوان سے زیادہ ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا سرفراز کو ساتھ لینے کی وجہ یہ ہے کہ انہیں ایک بڑے سکواڈ کے لئے منتخب کرنا پڑا۔ سرفراز کے لئے تین سے چار سال تک پاکستان کی قیادت کرنے اور ملک کے لئے چیمپئنز ٹرافی جیسے ٹائٹل جیتنے کے بعد بینچ پر بیٹھنا ایک مشکل چیلنج ہو گا تاہم یہ ناممکن نہیں ہے اور میں ان سے توقع رکھتا ہوں کہ وہ یہ مشکل وقت پر قابو پالے گے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=203770

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں