واشنگٹن۔24اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے چین، سعودی عرب، اورمتحدہ عرب امارات کی مستقل حمایت کو سراہتے ہوئے اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کی بھرپور حمایت پران ممالک کاشکریہ اداکیاہے،انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کاعمل جاری رہے گا،خواتین اور بچیوں کی تعلیم، مالی شمولیت، کاروباری مواقع اورانہیں بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کااظہارگزشتہ روز واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر چین، سعودی عرب، یواے ای، ترکیہ کے وزرائے خزانہ، ہالینڈکی ملکہ مکسیما اوربین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتوں کے دوران کیا۔چین کے وزیر خزانہ لان فوان سے ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ جولائی 2024 میں بیجنگ میں ہونے والی گزشتہ ملاقات کا تذکرہ کیا اور پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے چین کی مستقل حمایت کو سراہا۔
وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کی بھرپور حمایت پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا، وزیر خزانہ نے چینی ہم منصب کو پاکستان میں ٹیکس، توانائی، نجکاری، سرکاری مالیات اور سرکاری اداروں میں کی جانے والی کلیدی اصلاحات سے آگاہ کیا۔انہوں نے چینی ہم منصب کو پانڈا بانڈ کی تازہ صورت حال سے بھی آگاہ کیا اور پانڈا بانڈ کے اجراء کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے پیپلز بنک آف چائنا سے تعاون کی درخواست کی۔
انہوں نے چین کے وزیر خزانہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے سفر میں سعودی عرب کی مسلسل حمایت کوسراہا۔ انہوں نے بالخصوص آئی ایم ایف پروگرام میں معاونت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیرخزانہ نے پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا اور حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر کاربند رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ نے سعودی وزیر خزانہ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
وزیرخزانہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے مالی امور، محمد بن ھادی الحسینی سے ملاقات کی۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب کو پاکستان کے معاشی اشاریوں، کریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسی فِچ کی جانب سے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اور حکومت کے نجکاری کے ایجنڈے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈسہولت پروگرام کے تحت پہلے جائزے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی کے تحت سٹاف لیول کانیامعاہدہ کیاہے۔
انہوں نے حکومتی اور کاروباری سطح پر متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو سراہا اور مفاہمتی یادداشتوں کو عملی معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کرپٹو کرنسی کے ضابطہ کار سے متعلق متحدہ عرب امارات کے تجربے سے فائدہ اٹھانے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ وزیر خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر مالیات کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے صدر جن لیکون سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے بینک کی طویل المدتی معاونت پر شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں پاکستان میں جاری اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے بینک کی مالی معاونت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے موجودہ کیلنڈر سال کے دوران پانڈا بانڈ کے اولین اجرا کے لئے حکومت کی خواہش کا اظہار کیا اور بینک کے ساتھ روابط کو موجودہ رفتار سے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیرخزانہ نے ایس اینڈ پی گلوبل کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔ وزیرِ خزانہ نے رواں ماہ کے آخر میں ایس اینڈ پی گلوبل کی پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور وفد کو ملک کی مجموعی معاشی صورتحال، مالیاتی استحکام کے اقدامات اور معیشت کے کلیدی حرکیات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فِچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری حکومت کے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر عالمی اعتماد اور ملکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد کا ثبوت ہے۔
وزیرِ خزانہ نے اُمید ظاہر کی کہ ایس اینڈ پی گلوبل بھی پاکستان کی ریٹنگ کو فِچ ریٹنگز کی طرز پر بہتر بنانے پر غور کرے گا۔ وزیر خزانہ نیدرلینڈز کی ملکہ میکسیما سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ملکہ کو پاکستانی خواتین کی مالی شمولیت سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا جس میں بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹریٹجی کے نفاذ کا خصوصی ذکر کیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بچیوں کی تعلیم، مالی شمولیت، کاروباری مواقع اورانہیں بااختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل رسائی کو بڑھانے اور اداروں کے درمیان مؤثر ڈیٹا کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ مالی شمولیت کی کوششوں کو مزید فروغ دیا جا سکے۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترکیہ کے وزیرخزانہ مہمت شمشیک سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کی وسیع گنجائش پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ موجودہ تجارتی و سرمایہ کاری کی سطح دونوں ممالک کی صلاحیت سے کم ہے۔انہوں نے ترک سرمایہ کاروں اور تاجروں کو پاکستان کے ڈیری، پنیر اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنے کی دعوت دی۔وزیر خزانہ نے ترک کی حکومت کی ہائی ٹیک شعبوں میں جدت اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینے کی پالیسی کو بھی سراہا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=586904