کراچی۔12مارچ (اے پی پی):پاکستان کے 16 سالہ احسن رمضان نے عالمی ایمچر اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی، یہ ٹائٹل جیتنے والے احسن تیسرے پاکستانی ہیں ، انہوں نے فائنل میں ایران کے ٹاپ سیڈ عامر سرکوش کو 6-5 سے شکست دی ۔
دوحہ میں کھیلی جانیوالی انٹرنیشنل بلیئرڈز اینڈ اسنوکر فیڈریشن (آئی بی ایس ایف) ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ میں پاکستان کے ٹورنامنٹ سیڈنگ 27 احسن کا مقابلہ ایران کے ٹاپ سیڈ عامر سرکوش سے ہوا۔
پانچ گھنٹہ سے زائد وقت تک جاری رہنے والے فائنل میں پاکستانی کیوئسٹ نے بہترین کنٹرول، شاندار پوٹنگ اور مضبوط اعصاب کا مظاہرہ کیا اور خسارے میں آنے کے باوجود بھی پریشر نہیں لیا اور عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا ۔
فائنل کے ابتدائی دو فریمز تو احسن نے جیت لیے جس میں انہوں نے دوسرے فریم میں 70 پوائنٹس کی بریک بھی کھیلی مگر اس کے بعد ایرانی کیوئسٹ عامر نے مسلسل چار فریمز جیتے ، انہوں نے چوتھے فریم میں سنچری بریک بھی کھیلی اور مقابلے میں 4-2 کی برتری حاصل کرلی ۔
ساتویں فریم میں احسن نے عمدہ کھیل پیش کیا اور اپنے خسارے کو کم کرکے4-3 کیا مگر آٹھویں فریم میں وہ صرف ایک ریڈ بال حاصل کرسکے ، یوں عامر کو 5-3 کی برتری حاصل ہوگئی جبکہ ایرانی کیوئسٹ کو ٹائٹل کیلئے ایک فریم درکار تھا مگر ا س کے باوجود احسن رمضان ہمت نہیں ہاری اور تین فریمز مسلسل جیت کر چیمپیئن کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا ۔
احسن رمضان، محمد یوسف اور محمد آصف کے بعد یہ ٹورنامنٹ جیتنے والے پاکستان کے تیسرے پلیئر ہیں، محمد آصف نے دو مرتبہ عالمی چیمپئن شپ جیتی ، یوں مجموعی طور پر یہ پاکستان کا چوتھا اسنوکر ورلڈ ٹائٹل ہے۔
احسن اور عامر کے درمیان اسکور 60-63، 0-91، 65-19، 102-1، 68-28، 66-27، 18-86، 70-01، 0-69، 17-63 اور 25-67 رہا۔ آئی ْبی ایس ایف ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیتنے والے پاکستان کے نوجوان کیوئسٹ احسن نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ حکومت اسنوکر کے چیمپئنز کے ساتھ بھی وہی رویہ رکھے جیسا وہ کرکٹ میں کامیابی حاصل کرنے والوں کے ساتھ اختیار کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس جیت پر بہت خوش ہیں، یہ ان کی نہیں پورے پاکستان کی جیت ہے جس پر اللہ کاجتنا شکر ادا کریں کم ہے۔ عالمی چیمپئن کیوئسٹ نے کہا کہ ان کی کامیابی میں دوستوں، ساتھی پلیئرز، اس کلب کا جہاں انہوں نے اسنوکر کھیلنا شروع کی، پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن سمیت بہت سے لوگوں کا کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ چیمپئن بن کر ایک کھلاڑی کیسا محسوس کرتا ہے، یہ الفاظ میں بیان نہیں کیاجاسکتا، یہ احساس ایک پلیئر ہی سمجھ سکتا ہے کہ عالمی چیمپئن بننا کیسا ہوتا ہے۔
ایک سوال پر احسن رمضان نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جب وہ گھر جائیں تو ان کا استقبال بھی ایسا ہی کیا جائے جیسا کرکٹ میں کامیابی حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کا کیا جاتا ہے۔