پاکستان کے 82 فیصد افراد کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل، 55 سے 64 سال کی عمر کی تعداد سب سے زیادہ ہے ،گیلپ سروے

88

اسلام آباد۔10جنوری (اے پی پی):پاکستان کی بالغ آبادی کے تقریباً 82 فیصد افرادکمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل ہیں جبکہ 55 سے 64 سال کی عمر کے 95.10 فیصد شرح کے ساتھ سب سے زیادہ افراد سی این آئی سی کے حامل ہیں۔

گیلپ آف پاکستان کے” کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کے حامل پاکستانی شہری ، مردم شماری سال 2017 "کے موضوع پر کئے گئے تازہ ترین سروے کی رپورٹ کے مطابق گیلپ پاکستان نے اپنے تجزیاتی اقدام کے طور پر پاکستان کی قومی مردم شماری 2017 کا مشاہدہ کیا ہے جس سے یہ اعدادو شمار اخذ کئے گئے ہیں۔

اس سروے کا مقصد مردم شماری سے حاصل ہونے والی اہم معلومات کو پالیسی سازوں، عوام کے ساتھ ساتھ مارکیٹرز کے لیے آسان اور قابل فہم انداز سے پیش کرنا ہے۔ سروے کےمطابق کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) کی حامل پاکستان کی بالغ آبادی تقریباً 82 فیصد (81.99 فیصد) کے پاس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ ہیں ۔ صنفی اعتبار سے (74.19 فیصد)خواتین کے مقابلے میں زیادہ مرد (بالغ آبادی کا 89.65 فیصد) کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل ہیں جبکہ ایک چوتھائی بالغ خواتین (25.81 فیصد) کے پاس سی این آئی سی نہیں ہے۔

بلحاظ عمر 18 سے 24 سال کی عمر کے صرف 57.84 فیصد بالغوں کے پاس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈہیں جبکہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل افراد کی سب سے زیادہ تعداد 95.10 فیصد شرح کے ساتھ 55 سے 64 سال کی عمر کے افراد کی ہے۔ سروے کے مطابق شہری علاقوں میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی تعداد (84.69 فیصد) شرح کے ساتھ دیہی علاقوں کی (80.23 فیصد) شرح فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

صوبے کے لحاظ سے اسلام آباد (93.6 فیصد) میں سب سے زیادہ بالغ افراد کمپیوٹرائزڈ قومی شانختی کارڈ کے حامل ہیں، اس کے بعد خیبر پختونخواہ (85.3 فیصد)، بلوچستان میں لوگوں کا شناختی کارڈ رکھنے کا سب سے کم رجحان دیکھا گیاہے جس کی آبادی کا 72.2 فیصد سی این آئی سی کی حامل ہے ۔ معذور افراد میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل بصارت، قوت سماعت ، قوت گویائی، جسمانی معذوری اور ذہنی معذوری کا شکار افراد کی فیصدی شرح بالترتیب 93.1 فیصد،84.7 فیصد، 88.9 فیصد اور 74.3 فیصد ہے۔