پاکستان 2030 تک متبادل قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو 10ہزار میگاواٹ تک بڑھانا چاہتا ہے، اے ای ڈی بی

127

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):پاکستان 2030 تک متبادل قابل تجدید توانائی (اے آر ای) کی پیداوار کو 10ہزار میگاواٹ تک بڑھانا چاہتا ہے۔ چینی کمپنیاں اے آر ای کے شعبہ میں 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر سکتی ہیں۔ چائینہ اکنامک نیٹ (سی ای این) کی رپورٹ کے مطابق متبادل توانائی کے ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) کے حکام نے کہا ہے کہ پاکستان 2030 تک قابل تجدید متبادل ذرائع سے توانائی کی پیداوار کو 10ہزار میگاواٹ تک بڑھانا چاہتا ہے جس پر 6ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی اور اس حوالہ سے بڈنگ رواں سال کے آخر میں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں متبادل قابل تجدید توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین قبل ازیں بھی ہوا اور شمسی توانائی سے توانائی کے حصول کے کئی منصوبوں پر مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ حکام نے کہا کہ متبادل قابل تجدید ذرائع سے سستی توانائی کا حصول حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالہ سے چین کی کمپنیوں اور بینکوں کے پاس سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع سے استفادہ کا بہترین موقع ہے۔