اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر اور سٹریٹجک تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے نائب صدر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان کارگو سروس کی بحالی سے دوطرفہ تجارت اور سامان کی نقل و حمل کو مزید موثر اور بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
منگل کو یہاں فاران شاہد کی قیادت میں صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مختلف اشیا مثلاً ٹیکسٹائل، مشینری، زرعی مصنوعات اور خام مال کے تبادلے میں سہولت فراہم ہو گی، اس سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لیے برآمدی مواقع میں اضافہ ہو گا اور انہیں روسی مارکیٹ تک آسان رسائی میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ روسی کمپنیاں بھی پاکستان کے ساتھ بڑھے ہوئے تجارتی روابط سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، نئے کاروباری منصوبوں اور سرمایہ کاری کے علاوہ کارگو سروس دونوں ممالک کے تجارتی راستوں کو متنوع بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ براہ راست کارگو سروس تجارتی سامان کی تیز تر نقل و حمل کے لیے متبادل آپشن فراہم کر سکتی ہے جس سے روایتی راستوں پر انحصار کم ہو گا اور نقل و حمل کے اخراجات میں بھی کمی آنے کا امکان ہے۔
مہر کاشف یونس( جو کرغزستان ٹریڈ ہائوس کے چیئرمین بھی ہیں) نے کہا کہ کارگو سروس نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان بلکہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ وسیع تر علاقائی روابط اور خطے میں جغرافیائی و سیاسی، تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور روس کے درمیان ثقافتی تبادلوں اور عوام کے درمیان رابطوں میں بھی سہولت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کارگو سروس کے دوبارہ شروع ہونے کے حقیقی ثمرات مختلف عوامل پر منحصر ہوں گے جن میں تجارت کا حجم، سروس کی فریکوئنسی، انفراسٹرکچر کی ترقی، کسٹمز کا طریقہ کار اور مجموعی کاروباری ماحول شامل ہیں۔