پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کا امریکہ کا دورہ ،فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ

79
پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کا امریکہ کا دورہ ،فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ

راولپنڈی۔2جولائی (اے پی پی):پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھونے پاکستان اور امریکہ کی فضائیہ کے درمیان فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں فریقین نے اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی مصروفیات کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔بدھ کوآئی ایس پی آرسے جاری بیان کے مطابق ایک اہم پیش رفت کے تناظر میں جس کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے، پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے امریکہ کا سرکاری دورہ کیا۔یہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں پاک فضائیہ کے کسی حاضر سروس سربراہ کا پہلا دورہ امریکہ ہے۔

اعلیٰ سطح کا یہ دورہ پاکستان امریکہ تعلقات میں ایک سٹریٹجک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔اس دورے نےدفاعی تعاون اور اہم علاقائی اور عالمی سلامتی کے مسائل سے نمٹنے کے علاوہ ادارہ جاتی تعلقات کو گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دورے کے دوران، چیف آف دی ایئر سٹاف نے امریکہ کی اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔ پینٹاگون میں، انہوں نے ایئر فورس (بین الاقوامی امور) کی سیکریٹری کیلی ایل سیبولٹ اور امریکی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون سے ملاقات کی۔

ملاقاتوں کے دوران بات چیت کا مرکز دوطرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، باہمی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے پر تھا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی اور کثیر جہتی تعلقات بالخصوص دفاعی اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے دونوں ممالک کی فضائیہ کے درمیان فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں فریقین نے اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی مصروفیات کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیایہ بات چیت دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تربیت، آپریشنل مشقوں اور فوجی تبادلے کے پروگراموں کے شعبوں میں جاری تعاون پر مبنی کوششوں میں رفتار برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔

پاک فضائیہ کے سربراہ نےامریکی محکمہ خارجہ میں بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے براؤن ایل سٹینلے اور بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کے ایرک میئر سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں نے علاقائی استحکام کو فروغ دینے میں پاکستان کے تعمیری کردار، انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے لیے اس کے پختہ عزم اور جنوبی اور وسطی ایشیا کی ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر اس کے اہم نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کے لیے ایک فورم کے طور پر کام کیا۔ کیپیٹل ہل میں اپنی مصروفیات کے ایک حصے کے طور پرپاک فضائیہ کے سربراہ نے امریکی کانگریس کے ممتاز اراکین بشمول مائیک ٹرنر، رچ میک کارمک اور بل ہیزینگا کے ساتھ تعمیری بات چیت کی ۔

ان ملاقاتوں سےدوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مضبوط مشغولیت کی اہمیت کو تقویت ملی اور سٹریٹجک چیلنجز، علاقائی سلامتی کے فریم ورک اور دفاعی تعاون پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر پاکستان کے خیالات کو شیئر کرنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کیا۔ ایک امن پسند قوم کے طور پر پاکستان کی حیثیت پر زور دیتے ہوئے، ائیر چیف نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ملک کی لازوال قربانیوں اور قابل ذکر آپریشنل کامیابیوں کا اعادہ کیا،

ساتھ ہی ساتھ تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی جغرافیائی سیاسی منظرنامے کے جواب میں پاکستان کے ابھرتے ہوئے سیکیورٹی منظرنامہ کا خاکہ بھی پیش کیا۔اس تاریخی دورے سے نہ صرف علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے پاک فضائیہ کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ پاک فضائیہ اور امریکی فضائیہ کے درمیان نئے ادارہ جاتی تعاون اور اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی بنیاد بھی رکھی۔