پشاور۔ 17 اپریل (اے پی پی):پشاور ہائی کورٹ نے منشیات کے ایک اہم مقدمے میں پولیس کی جانب سے شواہد کی ریکارڈنگ نہ کرنے اور گواہ کو شامل نہ کرنے پر ملزم نادر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔یہ فیصلہ عدالت عالیہ کے جسٹس وقار احمد نے سنایا تفصیلات کے مطابق، ملزم نادر ولد محمد الیاس کو پولیس نے یکم فروری 2025 کو تھانہ پہاڑی پورہ کی حدود سے 2040 گرام آئس (کرسٹل میتھ) برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
تاہم دوران سماعت درخواست گزار کے وکلا محمد عرفان ، ثناواحد اور راشد خان ایڈووکیٹس نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نہ تو کسی خریدار کی موجودگی ثابت کی گئی اور نہ ہی کوئی رقم برآمد ہوئی جو منشیات فروشی کے دعوے کی تصدیق کرتی۔عدالت نے نشاندہی کی کہ ایسے مقدمات میں جب سزا سخت ہو، تو استغاثہ پر لازم ہے کہ وہ مضبوط اور ناقابل تردید شواہد فراہم کرے۔
صرف پولیس افسران کی گواہی، بغیر کسی آزاد گواہ یا ویڈیو ریکارڈنگ کے، قابل اعتماد نہیں سمجھی جا سکتی۔عدالت نے قرار دیا کہ چونکہ ملزم کے خلاف کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں اور وہ گرفتاری کے بعد سے جیل میں ہے، لہٰذا اُسے 4 لاکھ روپے کے دو نفری ضمانت پر رہا کیا جا رہا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583533