لاہور۔21اپریل (اے پی پی):پنجاب یونیورسٹی لائبریری اور انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ کے زیر اہتمام ورلڈ بک اینڈ کاپی رائٹ ڈے کے حوالے سے آگاہی واک اور سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔اس موقع پر انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ سے الرازی ہال تک آگاہی واک نکالی گئی۔ تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، سیکرٹری آرکائیوز اینڈ لائبریریز ونگ محمد خان رانجھا، ڈائریکٹرانسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان، چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی، اوساکا یونیورسٹی کے ڈاکٹر مرغوب حسین طاہر، کالم نگار افضل ریحان، فیکلٹی ممبران، لائبرینز اور طلباوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کتابوں کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کتاب اب بھی موجود ہے،بس شکل تبدیل ہوئی ہے۔ انہوں نے لائبریرنزپر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور ڈیجیٹل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو اپ ڈیٹ کریں۔محمد خان رانجھا نے کتاب ثقافت کو فروغ دینے میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری اورانسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے پنجاب بھر میں آرکائیوز اور لائبریریوں کی ترقی کے لیے اپنے ادارے کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات کا بھی جائرہ پیش کیا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمان نے مہمانوں اور شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا
کہ پنجاب یونیورسٹی لائبریری اور انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن مینجمنٹ کتابوں اور خواندگی کے لیے وقف اس خاص دن کو یاد کرنے کی قابل فخر روایت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی ایم اور لائبریری نے پنجاب یونیورسٹی میں پڑھنے کے کلچر اور کتابوں کی فکری قدر کو فروغ دینے میں ہمیشہ کردار ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر مرغوب حسین طاہر نے کتاب پڑھنے کی ذاتی اور سماجی اہمیت پر اپنے تاثرات سے آگاہ کیاجبکہ افضال ریحان نے ڈیجیٹل دور میں پڑھنے کی عادات کو برقرار رکھنے کے بارے میں فکر انگیزگفتگو کی۔بعد ازاں ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی کی طرف سے پنجاب یونیورسٹی لائبریری بک لوور ایوارڈز پیش کئے گئے۔انہوں نے تمام معزز مہمانوں، مقررین اور پرجوش سامعین کا تہہ دل سے شکریہ بھی ادا کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585392