پی ایس ایکس نے ایس ایس ای انیشی ایٹیو میں شمولیت اختیار کرلی

70
Stock market
Stock market

کراچی۔6جون (اے پی پی):پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس)قابلِ فخر طور پر سسٹینیبل اسٹاک ایکسچینجز (ایس ایس ای)انیشی ایٹیو میں شامل ہو گیا ہے۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایس ایس ای انیشی ایٹیو اقوام متحدہ کے زیرِاہتمام ایک شراکتی پروگرام ہے جس کا اہتمام یونائیٹڈ نیشنز کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈیولپمنٹ ، یو این گلوبل کمپیکٹ، یونائیٹڈ نیشنز انوائرمنٹ پروگرام فنانس انیشی ایٹیو اور پرنسپلز فار ریسپانسبل انویسٹمنٹ کے ذریعے کیا گیا ہے۔

ایس ایس ای انیشی ایٹیو کا ہدف ہے کہ دنیا بھر میں اسٹاک ایکسچینجز اور سیکیورٹیز مارکیٹ ریگولیٹرز کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے تاکہ پائیدار ترقی کے سلسلے میں ذمہ دارانہ سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے اور ماحولیاتی، سماجی اور گورننس (ای ایس جی)کے مسائل پر کارپوریٹ کارکردگی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے، جس میں اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز)کی مالی اعانت بھی شامل ہے۔

ایس ایس ای انیشی ایٹیو ایک سسٹینیبل اسٹاک ایکسچینج ڈیٹا بیس، ای ایس جی ڈسکلوزر گائیڈنس ڈیٹا بیس کی مینٹیننس کے ذریعے اس مقصد کو حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے اور اس بارے میں مزیدگائیڈ لائنز ہیں کہ کس طرح اسٹاک ایکسچینجز اپنے کاموں میں پائیداری لا سکتے ہیں، گرین فنانس کو بڑھا سکتے ہیں اور صنفی مساوات کودیگر سرگرمیوں کے ساتھ آگے بڑھا سکتے ہیں۔

اس موقع پر پی ایس ایکس کے ایم ڈی اور سی ای او فرخ ایچ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے یہ ایک اہم پیشرفت ہے جس کے تحت وطن عزیز کے قومی اسٹاک ایکسچینج پی ایس ایکس کو سسٹینیبل اسٹاک ایکسچینج انیشی ایٹیو کی رکنیت مل گئی ہے۔ پی ایس ایکس، ایک فرنٹ لائن ریگولیٹر کی حیثیت سے، اقوام متحدہ کے اس باوقار اقدام میں شامل ہونے پر فخر محسوس کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ، پی ایس ایکس کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر کی قیادت میں پی ایس ایکس نے دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پاکستان میں ای ایس جی رپورٹنگ کے معیارات، وکالت، پالیسیوں اور جائزے کی ترقی کے حوالے سے رہنمائی کے لیے ایک ای ایس جی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ اس الحاق کے ذریعے پی ایس ایکس پاکستان کی لسٹڈ کمپنیوں اور پی ایس ایکس کے لیے مہارت حاصل کرنے اور ای ایس جی بیانیہ کی قیادت کرنے کے سلسلے میں بہتر طریقے سے لیس ہو گا۔ جیسا کہ اس سلسلے میں ہماری جانب سے پہلے ہی ابتدائی اقدامات کر لیے گئے تھے، ایس ایس ای کی رکنیت پی ایس ایکس اورای ایس جی ٹاسک فورس کی طرف سے ای ایس جی رپورٹنگ کے معیارات اور طریقہ کار کی تشکیل کے حوالے سے رہنمائی کرنے میں مدد کرے گی۔

یہ تجزیہ کاروں، فنڈمنیجرزاور دیگر سرمایہ کاروں کولسٹڈ کمپنیوں کی کارکردگی کا بہتر انداز میں جائزہ لینے کے ساتھ پاکستان کی مارکیٹ کے لیے ای ایس جی یا سسٹین ایبلٹی انڈیکس کی تعمیر کے لیے ہماری کوششوں کی رہنمائی کرنے کے قابل بنائے گا۔ میں اس انتہائی اہم اقدام کی قیادت کرنے پر اقوام متحدہ کی کوششوں کا اعتراف اور شکریہ ادا کرنا چاہوں گا اور یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ پی ایس ایکس کو اس عالمی تحریک کا حصہ بننے پر فخر ہے۔پاکستان ای ایس جی کے حوالے سے پرعزم ہے اورپی ایس ایکس ملک میں ای ایس جی کے معیارات، رپورٹنگ اور ڈائیلاگ کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرنے کا منتظر ہے۔

ایس ایس ای انیشی ایٹیو میں شمولیت اختیار کرنے سے، پی ایس ایکس کو اب ای ایس جی کے حوالے سے جائزے کومئوثر طریقے سے آگے بڑھانے اور لسٹڈ کمپنیوں کوای ایس جی اور ایس ڈی جیزپر رپورٹ کرنے کی ترغیب دینے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔

جیسا کہ اس طرح کے اظہار میں اضافہ ہوتا ہے اور مزید ڈیٹا دستیاب ہوتا ہے، اس سے سرمایہ کاروں کو ان کمپنیوں کی مدد کرنے کا موقع ملے گا جو عالمی ای ایس جی معیارات پر پورا اترنے کی کوشش کر رہی ہیں جبکہ ایکسچینج کی جانب سے کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کی رہنمائی کے لیے ای ایس جی انڈیکس جیسی مصنوعات متعارف کروا ئی جاسکیں گی۔