35.5 C
Islamabad
اتوار, اپریل 27, 2025
ہومقومی خبریںپی ایم آئی کا ابوظہبی میں اپنے دسویں 'ٹیکنوویشن' ایونٹ کا انعقاد،...

پی ایم آئی کا ابوظہبی میں اپنے دسویں ‘ٹیکنوویشن’ ایونٹ کا انعقاد، کمپنی کے سینئر حکام و ماہرین کا ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے سگریٹ سے پاک مستقبل پر تبادلہ خیال

- Advertisement -

اسلام آباد۔30دسمبر (اے پی پی):فلپ مورس انٹرنیشنل (پی ایم آئی) نے رواں ماہ ابوظہبی میں اپنے دسویں "ٹیکنوویشن” ایونٹ کا انعقاد کیا جس میں کمپنی کے سینئر حکام اور ماہرین نے ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے سگریٹ سے پاک مستقبل پر گفتگو کی۔ایونٹ میں سگریٹ سے پاک مصنوعات کے فروغ اور سائنسی بنیادوں پر تمباکو کے نقصانات کم کرنے کے عزم کو اجاگر کیا گیا

ایونٹ میں سگریٹ کی کم نقصان دہ متبادل مصنوعات پر بات ہوئی اور ایسی پالیسیوں کی اہمیت پر زور دیا گیا جو جدت کے ذریعے معاشرے پر مثبت اثر ڈال سکیں۔فلپ مورس کی اعلیٰ قیادت، سائنسدانوں اور تحقیق کے ماہرین نے ای سگریٹ، ہیٹڈ تمباکو اور نیکوٹین پائوچز جیسے متبادل پر سائنسی شواہد پیش کیے جو سگریٹ نوشی کے خطرات کو کم کرنے میں مددگارثابت ہو سکتے ہیں۔

- Advertisement -

شرکاء نے ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے سگریٹ نوشی کے مسائل حل کرنے اور عالمی پائیداری کے اہداف حاصل کرنے پر بات کی۔فلپ مورس پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر علی تاکیش نے تمباکو کے نقصانات کم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سائنس اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت کے ذریعے سگریٹ نوشی کے نقصانات جلد از جلد کم کرنا چاہتے ہیں۔

سائنس اور جدت نے ثابت کیا ہے کہ سگریٹ سے پاک مصنوعات جیسے ای سگریٹ اور نیکوٹین پائوچز، روایتی تمباکو کنٹرول اقدامات کے مقابلے میں تیزی سے سگریٹ کی فروخت میں کمی لا سکتی ہیں۔

سویڈن اور جاپان جیسے ممالک کی کامیاب مثالیں ان حکمت عملیوں کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔

ہم تمام شراکت داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شواہد پر مبنی پالیسیوں کو اپنائیں۔پی ایم آئی کے فریڈ ڈی وائلڈ، صدر CIS، SSEA اور MEA ریجن نے کہا کہ ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، لیکن اگر سگریٹ نوش افراد بہتر متبادل کی طرف رجوع نہیں کرتے تو کامیابی کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔

حکومتیں ایسے ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دے سکتی ہیں جو تبدیلی کو تیز کریں اور جدت کی حوصلہ افزائی کریں۔

ہم یہاں اپنی سائنسی تحقیق اور تجربات کا تبادلہ کرنے آئے ہیں تاکہ اس اہم بحث کو آگے بڑھایا جا سکے۔

پی ایم آئی کے نائب صد ر انٹرنیشنل کامز اینڈ اینگیج منٹ، ٹوماسو ڈی جیووانی نے کہا کہ سگریٹ کے بہتر متبادل موجود ہیں اور سائنسی اعداد و شمار ان کے کم نقصان دہ ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔

تاہم، ان مصنوعات کو سگریٹ نوشوں کے لیے قابل رسائی اور قابل قبول بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

ایونٹ میں مختلف سیشنز اور نمائشوں کے ذریعے تمباکو کے نقصانات کم کرنے میں سگریٹ سے پاک مصنوعات کے کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ اس کے علاوہ ٹیکنالوجی اور جدت کے استعمال سے سماجی ترقی کو فروغ دینے اور متوازن پالیسیوں کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کے علاوہ ایونٹ میں 30 سال کی جدت، پی ایم آئی کی نئی پائیداری کوششیں، ورچوئل ریئلٹی تجربات اور مصنوعات کے مظاہرے دکھائے گئے جن سے شرکاء کو تمباکو کے نقصانات کم کرنے کی پیش رفت سمجھنے کا موقع ملا۔ایونٹ میں تمباکو کے نقصانات کم کرنے اور سگریٹ سے پاک متبادل مصنوعات کے حوالے سے پھیلنے والی غلط معلومات اور شک و شبہات پر گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر حکومتوں، صحت کے ماہرین، این جی اوز اور عوامی صحت کے حامیوں کے درمیان تعاون اور بات چیت کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ سگریٹ سے پاک مصنوعات کو بالغ صارفین کے لیے قابل رسائی، سستی اور قابل قبول بنانے کے لیے شراکت داروں کی فعال شمولیت ناگزیر ہے۔

ٹیکنوویشن ایونٹ میں پی ایم آئی نے تمباکو کے نقصانات کم کرنے اور جدت کے ذریعے صنعت میں تبدیلی لانے کے عزم کو دہرایا۔ کمپنی سگریٹ سے پاک مستقبل کی جانب کام کر رہی ہے جہاں عوامی صحت اور فرد کی آزادی کو اہمیت دی جائے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=540927

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں