پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر لاشوں کی جعلی تصاویر اور ویڈیوز استعمال کر رہی ہے، غزہ کی فوٹیج کو ڈی چوک سے جوڑ اگیا، انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جا سکتی، عطاءاللہ تارڑ

89
Federal Minister of Information
Federal Minister of Information

اسلام آباد۔30نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لاشوں سے متعلق سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور ویڈیوز استعمال کر رہی ہے، نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی فوٹیج اور 2019 میں اپنے ہی دور کے ایک واقعہ کی تصاویر کو ڈی چوک سے جوڑ دیا گیا، اپنے احتجاج سے فرار اور شرمندگی چھپانے کے لئے پی ٹی آئی والے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، فیک نیوز، ڈس انفارمیشن اور جھوٹا پروپیگنڈا ان کا وطیرہ ہے، انتشار اور تشدد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جا سکتی، گرفتار شرپسندوں کا سپیڈی ٹرائل ہوگا اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ہفتہ کو سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور پوسٹوں کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز امن و امان کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں تمام سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان،

پنجاب اور سندھ حکومتوں کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز شریک ہوئے۔اجلاس میں ریاست کی طرف سے فیصلہ کیا گیا کہ کسی کو انتشار اور تشدد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، معاشی اشاریئے مثبت ہو رہے ہیں، سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس عبور کر گئی ہے، ترسیلات زر میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں، سات ماہ کے اندر کئی ممالک کے وفود پاکستان آئے، پاکستان نے ایس سی او سمٹ کی میزبانی کی، بیلاروس کے صدر آئے، ان کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کئے، گزشتہ روز پی آئی اے کے یورپی روٹس کھلنے کی خوشخبری آئی جس سے پی آئی اے کا ریونیو بڑھے گا اور پی آئی اے اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا، وزیراعظم کی قیادت میں دن رات محنت ہو رہی ہے،

ہمارا ایک ہی مشن ہے کہ پاکستان اور عوام کی ترقی کیسے ہو سکتی ہے، ہمیں جب ملک ملا تو ڈیفالٹ کے دھانے پر تھا، ہم نے الزامات نہیں لگائے، رونا دھونا نہیں کیا، ہم نے ملک کی فلاح و بہبود کی بہتری کے لئے دن رات کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا مشن تھا کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، پیرس میں وزیراعظم کی جب ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات ہوئی تو ایم ڈی آئی ایم ایف کے الفاظ تھے کہ وزیراعظم شہباز شریف آپ نہ ہوتے تو شاید معیشت ٹھیک نہ ہوتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک طرف ملک ترقی کر رہا ہے اور دوسری طرف انتشار اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے، پی ٹی آئی اب لاشوں پر سیاست کر رہی ہے، کل ان کے رہنمائوں نے پریس کانفرنس کی، پہلے کہا گیا سنائپر شاٹ مارے گئے، پھر کہا گیا براہ راست فائرنگ کی گئی، تمام ٹی وی چینلز نے ان کو بھاگتے ہوئے دکھایا ہے، ان کی دوڑیں لگی ہوئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ تین دن گزر چکے ہیں پی ٹی آئی براہ راست فائرنگ یا سنائپرز کی ایک بھی ویڈیو سامنے نہیں لا سکی۔ انہوں نے کہا کہ پمز اور پولی کلینک ہسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں کوئی ڈیڈ باڈی موصول نہیں ہوئی، افسوس اس بات کا ہے کہ غیر ملکی میڈیا جو تصاویر چلا رہا ہے وہ آرٹیفشل انٹیلی جنس سے تیار کردہ ہیں، ایک تصویر 2019میں ان کے اپنے دور حکومت کی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، یہ فوٹیج ان کے تمام مین ٹویٹر اکائوٹس سے پوسٹ کی گئی، غزہ کے اندر مظلوم فلسطینیوں کے اوپر اسرائیل کی طرف سے مظالم ڈھائے جانے کی فوٹیج کو ڈی چوک کے مظاہرے سے جوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تین دن ہوگئے ہیں ان کی ڈیڈ باڈیز اور نام ہی تبدیل ہو رہے ہیں، سوشل میڈیا پر مختلف اکائونٹس سے ٹویٹ کیا جا رہا ہے،

رینجرز اور پولیس اہلکار شہید ہوئے، ان کے بچے یتیم ہوگئے، پی ٹی آئی نے ان کی تصاویر تو نہیں لگائیں، ایک پولیس اہلکار کے سر پر پتھر مار کر اسے قتل کردیا، یہ پوسٹ نہیں کیا کہ غلیلوں کے ساتھ بنٹے مارے گئے، ان کے لوگ AK47 کے ساتھ فائرنگ کرتے رہے، شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے یہ کہیں پوسٹ نہیں کیا کہ پولیس پر آنسوگیس شیلز فائر کئے گئے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، غریبوں کے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔ وفاقی وزیر عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ملتان جلسہ میں 12 لوگ مارے گئے تھے اور یہ اتنے بے حس ہیں کہ لوگوں نے میتیں اٹھا کر سٹیج پر رکھنا شروع کر دیں اور موصوف تقریر کئے بغیر گھر نہیں گئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، یہ ملتان میں مارے جانے والوں کے ورثاءکو بھی دیا جائے۔ لاشوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا گیا،

یہ نہ نام بتا سکے نہ ویڈیو شواہد لا سکے، انہیں کیوں فیک تصاویر استعمال کرنے کی ضرورت پڑی؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شائع کی جس میں بلیو ایریا کی سڑک کو خون سے لت پت دکھایا گیا ہے، میں نے پوری سڑک کا دورہ کیا اور ایک ایک انچ سڑک کا دکھایا، یہ اپنے کپڑے جوتیاں، گاڑیاں چھوڑ کر وہاں سے بھاگے ہیں، اب فرار ہونے کی شرمندگی کو چھپانے کے لئے یہ لاشوں کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے پارٹی اجلاس میں سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا کے خلاف جو الفاظ استعمال کئے، ان کی مذمت کرتے ہیں۔پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، بشریٰ بی بی چاہتی تھیں کہ یہاں بھی خون خرابہ ہو جو نہیں ہوا تو اپنے فرار کو چھپانے کے لئے کہا جا رہا ہے کہ لوگ مر گئے ہیں،

کبھی یہ 100 تعداد بتاتی ہیں، کبھی 12 اور کبھی 15 ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے انہیں بھاگتے ہوئے دیکھا ہے، کیا آپ ایک ویڈیو بھی دکھا سکے جس میں سکیورٹی فورسز کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہو؟ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے بارے میں پروپیگنڈا کیا گیا کہ وہ کنٹینر پر نماز پڑھ رہا ہے اور اسے نیچے دھکا دے کر گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص منڈی بہاوالدین کا رہائشی ہے، بالکل صحیح سلامت ہے، اس کی ویڈیو آ گئی ہے، یہ نماز نہیں پڑھ رہا تھا بلکہ ٹک ٹاک بنا رہا تھا، اس نے اپنے دوست کو چیلنج کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے افغان شہری بھی گرفتار ہوئے، جدید اسلحہ سے لیس 45 افراد کو گرفتار کیا گیا، ان تمام لوگوں کو سزائیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اموات کے حوالے سے فیک نیوز کا سلسلہ چلایا گیا، یہ سب جھوٹ کا پلندا ہے، کہاں ہیں شواہد؟ یہ تو سڑک پر جاتا جنازہ دیکھ کر اس پر اپنی پارٹی کا جھنڈا لگا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ابھی تک کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج، کیمرہ فوٹیج یا کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اہلکاروں کو کسی بھی احتجاج میں لائیو ایمونیشن کی اجازت نہیں ہوتی، ان کے پاس شواہد نہیں ہیں تو یہ جھوٹی ویڈیوز کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھائی ہے جس میں ان کے لوگوں کو فائرنگ کرتے اور ٹیئر گیس شیلز چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بلیو ایریا میں ایک خون کا قطرہ نظر نہیں آیا، پوری قوم نے ان کی بھاگتے ہوئے فوٹیج دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے، یہ لوگ اپنی خفت مٹانے کے لئے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت احتجاج سے غائب تھی، شیخ وقاص اکرم، عاطف خان، شہرام ترکئی، اسد قیصر سمیت کوئی لیڈر دھرنے میں نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک علیمہ گروپ ہے اور دوسرا بشریٰ گروپ۔

بشریٰ بی بی چاہتی تھیں کہ ڈی چوک کے کنٹینر پر چڑھ جائیں، وہ علی امین گنڈاپور سے لڑتی رہیں کہ تم آگے جاو، بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جس سے سمجھ آ گئی ہے کہ پارٹی اندرونی خلفشار کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، انہوں نے اپنا کنٹینر جلایا، یہ چاہتے تھے بیلاروس کے صدر کے دورے کو سبوتاژ کیا جائے، ان کے پاس لوگ بہت کم تھے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کےعوام ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں، خیبر پختونخوا کے عوام نے بھی اس احتجاج کی کال کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی طور پر ناکام ہو چکی ہے، ان کی انتشار پھیلانے کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں، ملک کو آگ لگانے اور معیشت کو تباہ کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے تاجروں کا 190 ارب روپے کا نقصان ہوا، ا

ن سے ہرجانہ لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج پر سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا، لاشوں کا جھوٹا بیانیہ بنایا، ملک سے باہر یہ فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہی ہے، ان کے بچے یتیم ہوتے ہیں، اگر یہ وہاں نہ ہوں تو آپ کے بچے محفوظ نہیں ہوں گے لیکن آپ کو اس کی قدر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سپہ سالار کے خلاف پوسٹیں لگائیں، شہداءکی تضحیک کی، یہ مٹھی بھر لوگ ہیں جو نہ خیبر پختونخوا کے عوام کی نمائندگی کرتے ہیں نہ پاکستان کے عوام کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ہر فیک پوسٹ پر فیک کی سٹیمپ لگائی جائے گی، ہم نے ایک سیل بنایا ہے جو ای ویریفیکیشن کرے گا اور فوٹیج کی اصلیت بتائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے بڑے بڑے دعوے کئے تھے، جس طرح لوگوں نے انہیں مسترد کیا ہے اب لگتا ہے انہیں سی ایم ہاوس سے بھی نکال دیا جائے گا۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ لاشوں کے جھوٹے بیانیہ سے معیشت ڈی ریل نہیں ہوگی، اللہ کے فضل و کرم سے پی آئی اے کا معاملہ حل ہوا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت ہے کہ کسی کو امن و امان کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو شرپسند پکڑے گئے ہیں ان کا سپیڈی ٹرائل ہوگا اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، ڈیڈ باڈیز کا جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور دو مرتبہ بھاگے ہیں، ان کا ملک دشمن ایجنڈا کھل کر سامنے آچکا ہے۔