22.2 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومقومی خبریںپی ٹی آئی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، کسی کو ہائوس...

پی ٹی آئی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، کسی کو ہائوس کو ڈکٹیٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک میں پری سینسر شپ کا کوئی سسٹم رائج نہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال

- Advertisement -

اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، کسی کو ہائوس کو ڈکٹیٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جس ادارے نے عمر ایوب کو اس قابل کیا کہ وہ ہائوس میں کھڑے ہو کر تقریر کر سکیں، اسی ادارے کے خلاف بات کرتے ہوئے انہیں شرم آنی چاہئے۔ ملک میں پری سینسر شپ کا کوئی سسٹم رائج نہیں، پروٹیکشن آف جرنلسٹس بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج اس ہائوس میں ہنگامہ برپا کیا گیا، پی ٹی آئی منافقت کی سیاست کر رہی ہے، منافقت کی سیاست نہیں چلے گی، ایوان ایسے نہیں چلے گا جس طرح آپ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے ڈیتھ ٹول کی بات کی، یہ ڈیتھ ٹول ہے یا کوئی پنکھا چل رہا ہے، کبھی 1600 بندے مر جاتے ہیں ، کبھی 1200، آج عمر ایوب 13 اموات پر آگئے ہیں، کیا ان کے جھوٹ کو مان لیا جائے؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ آپس میں ایک دوسرے کے گریبان پکڑے ہوئے ہیں، انہوں نے غزہ، فلسطین کی تصاویر کو اپنے مقاصد کے لئے سوشل میڈیا پر پھیلایا، اسلام آباد کی سڑکوں کو خون میں لت پت دکھایا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا انہوں نے مسنگ پرسنز کے حوالے سے کسی منسٹری کو کوئی درخواست دی ہے؟

- Advertisement -

وزیر قانون نے ہائی کورٹ کی ہدایات پر مسنگ پرسنز کے حوالے سے میٹنگ کی، عمر ایوب نے اس میں ایک بھی نام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ عمر ایوب روز یہاں کھڑے ہو کر اداروں کی کردار کشی کرتے ہیں، جس ادارے نے عمر ایوب کو اس قابل کیا کہ وہ ہائوس میں کھڑے ہو کر تقریر کر سکیں، اسی ادارے کے خلاف بات کرتے ہوئے انہیں شرم آنی چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا کے بدترین حالات ہیں، کرم میں لاشیں کیوں گریں؟ وہاں امن کس نے خراب کیا؟ انہوں نے کہا کہ جب کرم میں لاشیں گر رہی تھیں تو یہ اسلام آباد پر دھاوا بول رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جھوٹا اور منافقت پر مبنی بیانیہ بنا رہی ہے، کبھی لاشوں کا نمبر 1600 ہو جاتا ہے اور کبھی 1200۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ساہیوال میں جن بچوں کے سامنے ان کے والدین کو گولیاں ماری گئیں ان بچوں کو تعزیت کے لئے لاہور بلایا گیا، وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں ان بچوں سے دعا کی گئی جن کے والدین کو سینوں میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے 25 لوگوں کو لاہور میں سرعام گولیاں ماری گئیں، کیا انہوں نے کبھی اس پر بات کی؟ پی ٹی آئی کے قاسم باغ ملتان جلسے میں بھگدڑ مچنے سے ان کے اپنے 25 لوگ شہید ہوئے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت تقریر کر رہے تھے اور سامنے لاشیں پڑی ہوئی تھیں، کیا ان سے کبھی تعزیت کی؟ آج ان کو لاشیں نظر آ رہی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بیرون ملک بیٹھے نمائندے غیر ملکی ایجنٹوں سے پیسے وصول کرتے ہیں اور پوری دنیا میں گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر ریاست اور اداروں کے خلاف مہم کے لئے فنڈنگ کہاں سے ہو رہی ہے؟ آج یہ اپنی بات کر کے چلے گئے ان میں دوسروں کی بات سننے کا حوصلہ نہیں ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ کاش یہ لوگ 9 مئی کو بھی ”اوں اوں“ کرلیتے اور شہداءکی یادگاروں کو مسمار نہ کرتے، کاش یہ 26 نومبر کو بھی اوں اوں کر لیتے، جاپان میں جن لوگوں نے احتجاج کیا تھا وہ ساتھ کام بھی کر رہے تھے۔ رکن قومی اسمبلی شہلا رضا کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیمرا کے پاس موجودہ قانون اور ریگولیشنز کے تحت نوٹسز جاری کرنے کا اختیار ہے، پری سینسر شپ کا کوئی سسٹم ملک میں رائج نہیں اور نہ ہی سینسر شپ کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ تمام چینلز کے لائسنسز اور ان کی تجدید پیمرا کے پاس ہے مگر کونٹینٹ اور پبلک سروس میسجز کے حوالے سے ایک گائیڈ لائن جاری کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر سینسر شپ نہیں لگائی گئی، نہ ہی کسی کو پابند کیا گیا ہے۔ مہرین رزاق بھٹو کے ضمنی سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پروٹیکشن آف جرنلسٹس بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظوری کے لئے رکھا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرپرسن کی تعیناتی کے لئے تین چار نام شارٹ لسٹ ہوئے ہیں۔ پی ایف یو جے کی طرف سے جو نام آنا تھا وہ آچکا ہے، جیسے ہی ناموں کی کلیئرنس ہوگی کسی ایک شخص کو چیئرپرسن مقررکردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی مشترکہ اجلاس ہوگا بل کی نامکمل شقوں کو مکمل کرلیا جائے گا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں