پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے عوام کے لیے صرف مشکلات پیدا کیں، عوام بے وقوف نہیں بلکہ جانتے ہیں ہچکولے کھاتی معیشت اور مہنگائی کا ذمہ دار کون ہے ، پاکستان مسلم لیگ( ن )کی سینئر نائب صدر مریم نواز

197

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن )کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنازئر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے عوام کے لیے صرف مشکلات پیدا کیں، عوام بے وقوف نہیں، جانتے ہیں کہ ہچکولے کھاتی معیشت اور مہنگائی کا ذمہ دار کون ہے ، عمران خان جتنے مرضی پلستر لگا لو گھڑی چوری، فارن فنڈنگ، بیگم کی رشوت میں لی گئی پانچ پانچ کیرٹ کی انگوٹھیوں کا حساب دینا ہوگا، جو منصوبے چار ماہ میں مکمل نہیں ہو سکے وہ شہباز سپیڈ سے شروع اور مکمل ہو رہے ہیں، نواز شریف نے اپنے چار سال میں ملک کو ترقی کرتا ہوا چھوڑا، معاشی گروتھ 6 فیصد تھی لیکن نا اہل اور نالائق نے گزشتہ 4 سال میں ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا، کارکن الیکشن کی تیاری کریں، خواتین اور نوجوانوں تک پیغام لے کرجائیں، یہ مریم نواز اور مسلم لیگ کی جنگ نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام کی جنگ ہے جو ہم نے جیتنی ہے، میرا آپ سے وعدہ ہے بھلے کچھ دن لگ جائیں آپ کی امیدوں کا دیا بجھنے نہیں دیں گے، جب تک ملک کو مشکل سے نہیں نکال لیتے چین سے نہیں سوئیں گے۔

ان خیلات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اسلام آباد میں عظیم الشان تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے شیرو اور شیرنیوں آپ کو نواز شریف کا سلام پیش کرتی ہوں ۔ جب لندن سے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر کارکنوں سے رابطہ مہم شروع کرنے کیلئے آئی تو ہمارے مخالفین دوربینیں لگا کر بیٹھ گئے کہ شاید ہچکولے کھاتی معیشت کی وجہ سے انہیں کوئی منفی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن عوام بے وقوف نہیں بلکہ جانتے ہیں کہ اس مہنگائی کو لانے والا کون ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ 2017-18 میں جب ہر روز نواز شریف کے ساتھ نیب کا انتقام بھگتنے آتے تھے تو راول فلائی اوور پر ٹریفک جام ہوتی تھی اور ہمیں وقت سے پہلے نکلنا پڑتا تھا کہ کہیں ٹریفک میں نہ پھنس جائیں، ان کی نا اہلی اور نالائقی کی سزا راول چوک پر عوام بھگتی تھی اور آج الحمداللہ جو فلائی اوور چار سال مکمل نہیں ہوسکا اسے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک ماہ میں مکمل کرکے کھول دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہارہ کہو فلائی اوور بھی عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا جہاں گھنٹوں ٹریفک جام رہتی تھی اور لوگوں کی خواہش تھی کہ فلائی اوور بنے، آپ نے دیکھا کہ شہباز شریف نے نہ صرف فلائی اوور شروع کرایا بلکہ شہباز سپیڈ سے یہ منصوبہ جلد سے جلد مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو اسلام آباد چار سال مکمل نہیں ہوسکی جسے شہباز شریف نے 15 دن میں مکمل کرا کے کھول دیا۔ مریم نواز نے کہا کہ مری اور راولپنڈی کیلئے آنے جانے والوں کیلئے کوئی ایسا روٹ نہیں جو اس ماس ٹرانزٹ کے ساتھ منسلک نہ ہو، چاہے وہ میٹرو بس ہو یا گرین لائن بس عوام کی سہولت کیلئے شہباز سپیڈ سے مکمل ہوئے ہیں، نواز شریف نے 2016 میں جو اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں اصلاحات لانے کا بیڑہ اٹھایا، اسلام آباد کی تاریخ میں کسی نے ایسے زبردست سکول نہیں دیکھے ہوں گے، سکولوں کو آئی ٹی لیبز اور دیگر سہولیات سے آراستہ کیا اور 200 سکول بسیں فراہم کیں لیکن یہ 200 بسیں گزشتہ چار سال میں بڑھ کر201 نہیں ہوسکیں اور جہاں نواز شریف چھوڑ کر گیا یہ تعداد آج بھی وہیں پر ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اسلام آباد والو موازنہ 2022 کا 2023 سے نہیں ہوگا،

موازنہ ہوگا تو شہباز شریف کے پنجاب میں دس سال اور عمران خان کے کے پی کے میں دس سال سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یقین جانیئے آج 2023 میں بھی کے پی کے کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے کیونکہ کے پی کے میں دس سال نواز شریف نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ اگر موازنہ ہوگا تو نواز شریف کے 2013 سے 2017 تک کے چار سال اور نالائقی اور نااہلی کے 2018 سے 2022 کے چار سال کا موازنہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ انصاف کی بات ہے کہ جب ملک ہچکولے کھاتا ہے تو نواز شریف کو لایا جاتا ہے کہ ملک کو ٹھیک کرو اور جب ملک اور معیشت ٹھیک ہوجاتے ہیں تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے اور ہائی جیکنگ کے الزام لگا کر نواز شریف کو نکال باہر کیا جاتا ہے اور پھر جب نااہلوں کے ہاتھوں ملک نیچے جاتا ہے تو پھر نواز شریف کو پکارا جاتا ہے کہ آئو ملک کو ٹھیک کردو۔ انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کا کچن بھی کوئی اور چلاتا ہے اور زمان پارک کا کچن بھی کوئی اورکیونکہ ان کی اپنی کوئی آمدن نہیں ہے، ان کا کچن وہ چلاتے ہیں جن کو یہ ہیرے جواہرات دیتے رہے ہیں لیکن عوام اپنا کچن اپنے خون پسینے کی کمائی سے چلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عوام کے اس مجرم کو آئی ایم ایف اور عوام کے کٹہرے میں بھی کھڑا کریں اور اس سے پوچھیں کہ کیوں آئی ایم ایف کے پاس ملک گروی رکھ کر گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سر توڑ کوشش بھی کریں تو تین، چار مہینے میں صورتحال ٹھیک نہیں ہوسکتی، اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں شہباز شریف صبح چھ بجے اور اسحاق ڈار فجر کے بعد کام شروع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی مسلم لیگ ن کو اقتدار ملا تو وہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال کر گئی اور یقین رکھنا کہ وہ وقت بھی جلد آئے گا جب ملک دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ مریم نواز نے کہا کہ جو اگلے پانچ سال کیلئے ملک پر نظریں لگائے بیٹھا ہے اس نے چار سال میں ملک کی وہ تباہی کردی اگلے پانچ سال دیدیئے جاتے تو سوچئے کہ ملک کا کیا حال ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اب مان گیا ہے کہ ایوان صدر میں خفیہ ملاقات کی تھی اور وہ ملاقات کامیاب نہیں ہوئی اور تمہاری بات نہیں مانی گئی تو سب کو میر جعفر اور میر صادق کہنا شروع کر دیا، اب کہتا ہے کہ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی دراصل وہ اسٹیبلشمنٹ کو کہہ رہا تھا کہ میں نے تو ہاتھ آگے کیا ہوا ہے دوسرا ہاتھ نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا رونا دھونا اور فریادیں اس لئے ہی ہیں کہ دوسرا ہاتھ تالی بجانے کیلئے نہیں مل رہا، کہتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے ڈرتی ہے، الیکشن سے وہ ڈرتا ہے جو سلیکٹ ہوکر آتا ہے، اب یہ تالی نہیں بجے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئو میدان میں آکر دیکھو تم زمان پارک میں چھپ کر بیٹھے ہو، مسلم لیگ ن الیکشن کی تیاری کیلئے میدان میں اتری ہوئی ہے۔

اور الیکشن ہارنے کیلئے نہیں الیکشن جیتنے کیلئے اتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی سن لو 2018 میں جو تمہاری سلیکشن کمیٹی تھی وہ ٹوٹ گئی ہے اب تمہیں فکر ہونی چاہئے سلیکٹر گھر چلے گئے ہیں بلکہ نہ صرف گھر چلے گئے بلکہ وہ کہتے ہیں کہ عمران خان ملک کیلئے خطرہ تھا، مسلم لیگ (ن) 2011 میں ہی یہ خطرہ بھانپ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ کی کہانی ختم، سلیکشن کمیٹی ختم، سازشوں کا دور ختم، وہ جو بابا خود کو بابا رحمتے کہتا تھا وہ بابا زحمت بن گیا ہے، جو اس نے امانت اور صداقت کے سرٹیفکیٹ عمران کو دیئے تھے اور گلی گلی ، محلے محلے اس کی امانت اور صداقت کے جو پول کھل رہے ہیں، کوئی گھڑی چوری کہہ رہا ہے کوئی تحفے بیچ کر کھانے والا کہہ رہا ہے،

عمران خان جتنے مرضی پلستر لگا لو گھڑی چوری کا بھی حساب دینا پڑے گا، فارن فنڈنگ کا بھی حساب دینا ہوگا، بیگم کی رشوت میں لی گئی پانچ پانچ کیرٹ کی انگوٹھیوں کا بھی حساب دینا ہوگا۔ مریم نواز نے کہا کہ آپ سب سے وعدہ لینا چاہتی ہوں کہ اسلام آباد کی نشستیں جیت کر دکھانی ہیں الیکشن جیتنے کیلئے میدان میں اترنا ہے۔ پاکستان کے نوجوانوں سے مخاطب ہوں کہ یہ نعرے، گالم گلوچ، بدتمیزی کی سیاست کو چھوڑو اور یہ دیکھو کہ آپ کا مستقبل کس جماعت سے وابستہ ہے، آپ کا مستقبل اس جماعت سے وابستہ ہونا چاہئے جس نے آپ کو یوتھ پروگرام دیا، لیپ ٹاپ دیئے، سکالر شپسس دیئے، کالج اوریونیورسٹیاں دیں، غیرملکی تعلیمی وظائف دیئے، سی پیک دے کر ملازمتوں کے دروازے کھولے۔ آپ کا مسقبل اس جماعت سے وابستہ نہیں ہونا چاہئے جس نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا لیکن کسی ایک کو نوکری نہیں دی بلکہ نوکریاں چھین لیں، 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا مگر کسی کو گھر نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 1990 کی دہائی میں اپنا گھر سکیم شروع کی ہزاروں کو گھر دیئے، شہباز شریف نے آشیانہ سکیم کے تحت لوگوں کو ہزاروں گھر دیئے، پھر سی پیک شروع کیا ملک میں ترقی آئی، بائیس بائیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو صفر لوڈشیڈنگ میں تبدیل کیا۔ جس نے پہلے کرکے دکھایا اب بھی وہی کرکے دکھائے گا۔ مریم نواز نے کہاکہ جس نے ملک کو تباہ کیا وہ اپنے مستقبل کی فکر کرے اور بنی گالہ میں بیٹھ کر اللہ اللہ کرے۔ انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وعدہ کروکہ گھروں میں نہیں بیٹھو گے، الیکشن کی تیاری کروگے، خواتین اور نوجوانوں تک پیغام لے کرجائو گے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اپنا کردار ادا کریں،

ہم نے سوشل میڈیا پر بھی نواز شریف اور ملک کی جنگ لڑنی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ مریم نواز اور مسلم لیگ کی جنگ نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام کی جنگ ہے جو ہم نے جیتنی ہے۔ میرا آپ سے وعدہ ہے بھلے کچھ دن لگ جائیں آپ کی امیدوں کا دیا بجھنے نہیں دیں گے۔ جب تک ملک کو مشکل سے نہیں نکال لیتے چین سے نہیں سوئیں گے۔ تقریب سے مسلم لیگ(ن) ضلع اسلام آباد کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور انجم عقیل خان نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں مریم نواز کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کے لئے چک شہزاد پہنچنے پر ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے اپنی قائد کا والہانہ استقبال کیا۔