چپ مینوفیچکرنگ کے لئے یونیورسٹی طلباءکو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوں گی،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ”مائیکرویو، اینٹیناز اینڈ سرکٹس“بارے پہلی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

120

اسلام آباد۔22دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں میعار تعلیم کو جدید بنانے کی اشد ضرورت ہے، چپ مینوفیچکرنگ کے لئے یونیورسٹی طلباءکو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوں گی، ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لئے پاکستان کو آگے آنا ہوگا، طلباءکو جدید اور تکنیکی تعلیم دے کر ملک کو آگے لے جاسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں ”مائیکرویو، اینٹیناز اینڈ سرکٹس“ کے بارے میں پہلی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس میں نسٹ کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید محمود بخاری، ڈاکٹر حماد چیمہ، فیکلٹی ممبران، مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں اور ماہرین کے علاوہ طلباءکی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ دنیا تیزی سے ترقی کررہی ہے، ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لئے دنیا کے ساتھ چلنا ہوگا، پاکستان میں چپ ڈیزائننگ پر کام ہورہا ہے، اس کی مینوفیچکرنگ کی طرف بھی جانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ چپ ڈیزائننگ اور اس کی تیاری ملک کی سیکورٹی کے لئے اہمیت کی حامل ہے، سائبر جنگوں کا مقابلہ کرنے کے لئے دفاعی نظام مضبوط بنانا ہوگا، یونیورسٹیوں میں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں صرف 10 فیصد طلباءانٹر سے ہائیر ایجوکیشن کی طرف جاتے ہیں، ہماری یونیورسٹیاں جو کچھ سکھا رہی ہیں ان کی مارکیٹ میں کھپت کم ہے، ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پرمشتمل ہے، طلباءکو جدید اور تکنیکی تعلیم دے کر پاکستان کو آگے لے جاسکتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم دینے اور ہنریافتہ بنا کر ملک کو آگے لے جایا جاسکتا ہے، پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 5 واں بڑا ملک ہے جو آنے والے برسوں میں سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند مقام کے حصول کے لئے لیڈرشپ کا بہت اہم کردار ہے، کورونا کے حوالے سے پاکستان نے بہتر حکمت عملی اپنائی۔ صدر نے کہا کہ کانفرنس میں شرکت میرے لئے خوشی کا باعث ہے، دفاعی صنعت کو نسٹ کے اشتراک کو آگے بڑھانا چاہئے اور دیگر یونیورسٹیوں کو بھی اس عمل کا حصہ بننا چاہئے۔

صدر مملکت نے کہا کہ لیڈر شپ ایسی ہونی چاہئے جو آگے کا سوچے، پاکستان ماضی میں ٹیکنالوجی کے میدان میں کافی پیچھے رہا لیکن اب اسے جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لئے آگے آنا ہوگا۔ کانفرنس سے نسٹ کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید محمود بخاری نے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت پر صدر ڈاکٹر عارف علوی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ترقی کے لئے صدر مملکت کے وژن اور توقعات پر پورا اترے گی۔ انہوں نے کہا کہ نسٹ اس شعبہ میں جدت لانے کے لئے بھرپور کوششیں کررہی ہے۔

قبل ازیں ڈاکٹر حماد چیمہ نے اپنے خطاب میں ”مائیکرویو، اینٹیناز اینڈ سرکٹس“ کے حوالے سے یونیورسٹی میں جاری منصوبے کے بارے میں شرکاءکو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 4 سال قبل شروع کیا گیا، دفاعی شعبہ کواینٹیناز کی ضرورت ہے اور ان کی ملک میں تیاری سے قیمتی رزمبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے منصوبہ کو شروع کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ملکی اور غیر ملکی ماہرین میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کانفرنس کا انعقاد نیشنل انسی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے اشتراک سے کیا تھا۔