اسلام آباد۔31اکتوبر (اے پی پی):بیگم ثمینہ عارف علوی نے خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ چھاتی کے کینسر کا ابتدائی مراحل میں پتہ لگانے کے لیے باقاعدگی سے اپنا خود معائنہ کریں، چھاتی کے کینسر کے 50 فیصد مریض دیر سے تشخیص کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، اس لیے مرض کی جلد تشخیص اور اس کا صحیح علاج ضروری ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو کراچی میں اے ایس سی گروپ اور پاکستان کیبلز کے زیر اہتمام چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سالانہ چھاتی کے کینسر کے تقریباً 90 ہزار کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے اس مقصد کے لیے کام کر رہی ہیں جس کے بہت مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسے مراکز قائم کیے گئے ہیں جو مفت میموگرافی کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ بیگم علوی نے بریسٹ کینسر آگاہی سیشن کے منتظمین کی تعریف کی اور چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی کے پیغام کو فروغ دینے میں میڈیا کے کردار کو بھی سراہا۔
بیگم ثمینہ عارف علوی نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کو ہماری خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور ہم سب کو مل کر ان کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معذور افراد کے حوالے سے جامع نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہیے اور انہیں معاشرے کا فعال رکن بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
اس سیشن میں ممتاز فلم ساز اور ایکٹوسٹ شرمین عبید چنائے، آنکولوجسٹ لیاقت نیشنل ہسپتال ڈاکٹر نائلہ زاہد اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نامور افراد نے شرکت کی جنہوں نے اپنے تجربات سے سامعین، ڈاکٹروں اور طلباء کو آگاہ کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹروں کے پینل نے احتیاطی تدابیر، خود معائنہ اور ابتدائی مراحل میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر سعدیہ اور ڈاکٹر نائلہ سمیت ڈاکٹروں کے پینل نے خواتین پر زور دیا کہ وہ باقاعدگی سے خود اپنا معائنہ کرنے کی عادت اپنائیں کیونکہ جلد تشخیص سے اس مرض کا علاج ممکن ہے ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=335293