چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت مضاربہ مقدمات پر تازہ ترین پیشرفت سے متعلق اجلاس

67

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ مضاربہ کیس میں ہزاروں متاثرین سے ان کی محنت کی کمائی لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم کی وصولی کے لئے ان مقدمات کی ٹھوس ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق موثر پیروی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مضاربہ مقدمات پر تازہ ترین پیشرفت سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی نے مضاربہ کیس میں چیف ایگزیکٹو آ فیسر فیاضی گروپ آ ف انڈسٹریز مفتی احسان الحق اور دیگر 9 ملزمان کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیا۔احتساب عدالت نے مفتی احسان الحق کودس سال قید اور 9 ارب روپے جرمانہ جبکہ دیگر9شریک ملزمان کوایک ارب روپے جرمانہ کی سزا سنائی،یہ نیب کی تاریخ کی زیادہ سے زیادہ سزا تھی۔نیب راولپنڈی کی جانب سے احتساب عدالت میں قانون کے مطابق ٹھوس ثبوت فراہم کرنے پر ان کو مجرم قرار دیا گیا،نیب راولپنڈی نے مضاربہ کیس میں غلام رسول ایوبی اور دیگر کے خلاف اسلامی سرمایہ کاری کے نام پربرے پیمانے پر عوام سے لوٹ مار،دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے الزامات پر مبنی بدعنوانی کا ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا،احتساب عدالت نے غلام رسول ایوبی کو دس سال قید اور3ارب 70کروڑ روپے جرمانہ کی سزا سنائی،نیب راولپنڈی نے چیف ایگزیکٹو آ فیسر اسلامک انویسٹمنٹ محمد نزیر اور دیگر ملزمان کے خلاف مضاربہ کیس میں اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر 95.52ملین دھوکہ دہی سے لوٹنے پر احتساب عدالت راولپنڈی میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا،نیب راولپنڈی نے بلال ٹریڈنگ کارپوریشن کے مالک محمد بلال اور دیگر ملزمان کے خلاف مضاربہ کیس میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے 48.410ملین روپے لوٹنے پر احتساب عدالت راولپنڈی میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا،نیب راولپنڈی نے چیف ایگزیکٹو آ فیسر میسرز البراکہ مارکیٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ شمس الرحمان اور دیگر کے خلاف مضاربہ کیس میں بدعنوانی اور بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر 25.02ملین روپے لوٹنے پر احتساب عدالت راولپنڈی میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا،نیب راولپنڈی نے مضاربہ سیکنڈل میں چیف ایگزیکٹو آفیسرالجزیرہ انٹر نیشنل محمد یاسر اور دیگر ملزمان کے خلاف بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر 5.95 ملین روپے لوٹنے پر احتساب عدالت راولپنڈی میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا،

اجلاس میں بتایا گیا کہ ملزمان نے اپنے کاروبار مضاربہ مشارکہ میں اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر بھاری منافع کا لالچ دے کر عوام کو لوٹا،انویسٹی گیشن ٹیمیں لوٹی گئی رقم کی ریکوری کے لئے سخت محنت کر رہی ہیں۔انہوں نے کئی املاک،گھروں اور زرعی اراضی کا پتہ چلایاہے،جن کو منجمد کر دیا گیا ہے۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی نے متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 30ریفرنس دائر کئے ہیں،1646.5 ملین روپے کےاثاثے ضبط کرنے کے علاوہ 644.877837ملین روپے ریکور کئے ہیں۔

اس سیکنڈل کے متاثرین کی تعداد 31524 ہے۔نیب راولپنڈی نے مضاربہ سکینڈل میں مفتی احسان الحق،مفتی آبرار الحق،حافظ محمد نواز،معین اسلم،عبیداللہ،مفتی شبیر،احمد عثمانی،سجاد احمد،آصف جاوید،غلام رسول ایوبی،محمدحسین احمد،حامدنواز،محمدعرفان،بلال خان بنگش،مطیع الرحمن،محمد نعمان قریشی،سید اکشیید حسین،محمد عادل بٹ،محمد ثاقب،عمیر احمد،عقیل عباسی،مفتی حنیف خان،نزیراحمدابراہیم الشوریم سمیت 45 ملزمان کو گرفتارکیاہے۔چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کے لئے پر عزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی انسداد بدعنوانی کی جامع حکمت عملی کے شاندار نتائج آئے ہیں۔انہوں نے نیب راولپنڈی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ تمام افسران مضاربہ مشارکہ سیکنڈل کے مفرور مجرمان کو گرفتار کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں تاکہ لوٹی گئی رقم ریکور کر کے متاثرین کو لوٹائی جا سکے،چئیرمین نیب نے مشارکہ مضاربہ کرپشن مقدمات کی ٹھوس ثبوت کی بناء پر قانون کے مطابق پیروی کی جائے۔