چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس،ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

44

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نیب کے ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی آپریشن اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیب کی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کی کارکردگی، ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح اور بدعنوان عناصر سے اربوں روپے کی رقوم برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرانا نیب کی شاندار کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نیب کراچی نے فضائیہ ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو تقریباً 13 ارب روپے برآمد کرکے واپس کئے۔

نیب راولپنڈی نے فیک اکائونٹس کیس میں تقریباً 22 ارب روپے برآمد کئے۔ نیب لاہور نے ڈبل شاہ سے 9 ارب روپے، 56 پبلک کمپنیز کیس میں ایک ارب روپے، ہائوسنگ سوسائٹیز کے اربوں روپے برآمد کرکے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس اور متاثرین کو واپس کئے۔ نیب خیبرپختونخوا نے 7908 ملین روپے برآمد کئے۔ نیب سکھر نے گندم سکینڈل میں 15 ارب روپے سے زائد برآمد کرکے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو واپس کئے۔ نیب کوئٹہ نے اربوں روپے کی رقم بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی۔ اسی طرح نیب ملتان نے بھی اربوں روپے برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے۔

نیب کی کارکردگی کو پراسیکیوشن اور آپریشن ڈویژن نے مؤثر انداز سے مانیٹر کیا جس کی وجہ سے نیب نے گذشتہ 3 سالوں میں 490 ارب روپے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے اور اس کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 68.8 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے 1269 ریفرنسز اس وقت معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 950 ارب روپے ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

نیب کی بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیوں کی بدولت جہاں نیب کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے وہاں ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ آج پوری قوم کی آواز ہے۔ نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور زیرو ٹالرنس کے تحت بدعنوان عناصر سے آہنی ہاتھوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹنے کے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔