چیئرمین کمیٹی محمد فاروق ستار کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا 5 واں اجلاس

102

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)نے ہوائی جہازوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی 45 ارب روپے کی منفی ایکویٹی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ کمیٹی کو مزید بتایا گیا کہ اہم سوالات پر آئی ایم ایف کی رضامندی سے پیدا مثبت معاشی رجحانات سے استفادہ، یورپی منڈیوں تک رسائی کے فروغ اور قومی خزانہ کو مزید نقصان سے بچانے کے فیصلہ کے ساتھ ساتھ مختلف اداروں کےلئے جلد از جلد نئے اظہارِ دلچسپی (ای او آئی ) طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا 5 واں اجلاس جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں محمد فاروق ستار کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے نجکاری کمیشن (ترمیمی) بل 2024 پر بحث کی اور اسے موخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کے نقصانات (زوال) کی وجوہات کے جائزہ کے لئے سحر کامران ایم این اے کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذیلی کمیٹی اراکین قومی اسمبلی خواجہ شیراز محمود، صبا صادق، آسیہ ناز تنولی پر مشتمل ہو گی جبکہ ذیلی کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ قائمہ کمیٹی کو پیش کرے گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی محمد عثمان اویسی، آسیہ ناز تنولی، صبا صادق، نذیر احمد بھوگیو، نعمان اسلام شیخ، خواجہ شیراز محمود، محبوب شاہ، مولانا عبدالغفور حیدری کے علاوہ سحر کامران اور ارشد عبداللہ وہرہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت نجکاری اور ایس ایل آئی سی پی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔