لاہور۔14 اگست (اے پی پی )چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ آزادی کا مطلب سوچ اور فکر کی آزادی ہے اور آزادی کا دن منا لینا ہی کافی نہیں ہے، ہمیں اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے اور اس کےلئے عملی جدوجہد کرنا ہے،پچھلے ایک سال میں لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ چالیس ہزار مقدمات کے فیصلے ہوئے، عدلیہ کی پالیسی بند کمرے میں نہیں بن سکتی، اس لئے ہم نے شفافیت کو برقرار رکھنے کےلئے اپنے دروازے کھلے رکھیں ہیں، ہائی کورٹ پاکستان کا ادارہ ہے جس کے ہر کونے اور پہلو سے پاکستان جھلکتا ہے۔وہ پیر کے روز لاہور ہائی کورٹ میں یوم آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں فاضل چیف جسٹس نے دیگر جج صاحبان کے ہمراہ لاہور ہائی کورٹ کی تاریخی عمارت پر قومی پرچم لہرایا اور چاک و چوبند دستے کی جانب سے دیئے گئے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار سمیت دیگر فاضل جج صاحبان، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اور افسران و اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے تمام حاضرین اور پورے وطن کو پاکستان کی 70ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کا مطلب سوچ اور فکر کی آزادی ہے اور آزادی کا دن منا لینا ہی کافی نہیں ہے
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=66090