چین ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کیلئے اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے، چین کے وزیر خارجہ کا او آئی سی وزراء خارجہ کونسل سے بطور مہمان خصوصی خطاب

99

اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):چین کے وزیر خارجہ وانگ ئی نے کہا ہے کہ چین ترقی اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کیلئے اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں اڑتالیسویں او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے بارے میں مسلم دنیا کی امنگوں میں شریک ہے۔ انہوں نے افغانستان میں امن اور طویل المدتی استحکام کیلئے چین کی خواہش کا بھی اعادہ کیا۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک مسلم دنیا میں 600 منصوبوں میں 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اسلامی دنیا کو ویکسین کی 300 ملین خوراکیں فراہم کرے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اس موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان دہائیوں پر محیط تعلقات چلے آ رہے ہیں جو کثیرالجہتی تعاون، ڈائیلاگ اور یکجہتی کی مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دونوں تنظیموں نے امن اور افہام و تفہیم کے کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے مل کر کام کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ہم نے ثالثی، انسداد دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے، مسلم مخالف منافرت کا مقابلہ کرنے اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے سمیت اہم شعبوں میں تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو درپیش موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام رکن ممالک کیلئے ناگزیر ہو گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مشترکہ حکمت عملی وضع کریں۔

انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ ہمیں اخلاقی طور پر دیوالیہ ہونے والے عالمی مالیاتی نظام میں اصلاح کرنی چاہئے، مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہم محفوظ دنیا کیلئے چیلنجز کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ او آئی سی کے عرب ممالک کے گروپ کی جانب سے تیونس کے وزیر خارجہ عثمان الجرندی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں تنازعات کے پرامن سیاسی حل کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مشترکہ دشمن سے ہوشیار رہنا ہوگا جو کہ اسلامی ممالک کوعدم استحکام سے دوچار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 کے خاتمہ اور اقتصادی ترقی کیلئے ممالک کے مابین شراکت داری اور نجی و سرکاری شعبوں کے درمیاں تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔ او آئی سی رکن ممالک کے ایشیا گروپ کی جانب سے قزاخستان کے نائب وزیراعظم نے اپنے خطاب میں اڑتالیسوں اجلاس کے انعقاد، تیاریوں اور نائیجر کی جانب سے صدارت کامیابی سے مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ قزاخستان کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم باقاعدگی سے افغانستان کے عوام کو انسانی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قزاخستان جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی اور اقوام متحدہ کے قراردادوں کے تحت مسئلہ کے حل کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گروپ کے پندرہ ممالک کے مابین سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون کی کوشیش کر رہے ہیں۔