بیجنگ ۔11اپریل (اے پی پی):امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد محصولات کے جواب میں چین نے کہا ہے کہ وہ ہالی وڈ کی فلموں کی درآمد پر فوری پابندی لگانے جا رہا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ چین میں ہالی وڈ باکس آفس پر منافع حالیہ چند سالوں میں کم ہوا ہے لہٰذا اس پابندی سے مالی اثرات محدود ہوں گے۔گزشتہ تیس سالوں سے چین دس ہالی وڈ فلمیں سالانہ درآمد کرتا آ رہا ہے تاہم بیجنگ نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن (این ایف اے) کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف سے چین میں امریکی سینماکی طلب مزید متاثر ہو گی۔
این ایف اے نے اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ ہم مارکیٹ کے قواعد و ضوابط کے مطابق چلیں گے، ناظرین کی خواہشات کا احترام کریں گے اور کچھ حد تک امریکی فلموں کی درآمد کو کم کریں گے۔ چند سال پہلے تک ہالی وڈ اپنی فلموں کی بہتر کارکردگی کر کے لئے چین پر منحصر ہوتا تھا جو دراصل دنیا کی دوسری بڑی فلموں کی مارکیٹ ہے۔ تاہم چین میں مقامی طور پر بننے ولی فلموں کی پذیرائی کے بعد سے ہالی وڈ کی ڈیمانڈ کم ہوئی ہے۔
ٹیرف کی اس جنگ میں فی الحال یہ واضح نہیں کہ آئندہ چند ماہ میں ریلیز ہونے والی ہالی وڈ فلمیں چینی سنیما میں دکھانے کی اجازت ہو گی یا نہیں۔ ان فلموں میں مشن امپاسیبل کی سیریز دا فائنل ریکننگ بھی شامل ہے جس میں ممکنہ طور پر ٹام کروز اپنے آخری کردار میں دکھائی دیں گے۔معیشت پر نظر رکھنے والے امریکی ادارے ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ میں ماہر سیتھ شافر کے خیال میں چین کی پابندیوں کے انتہائی محدود اثرات مرتب ہوں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580509