چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت884 میگا واٹ سکھی کناری ہائیڈل پاور منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے،وانگ ہو ئی ہوا

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت884 میگا واٹ سکھی کناری ہائیڈل پاور منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے،وانگ ہو ئی ہوا

اسلام آباد۔26ستمبر (اے پی پی): پاکستان میں انرجی چائنہ انٹرنیشنل کے منیجنگ ڈائریکٹر وانگ ہو ئی ہوانے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت884 میگا واٹ سکھی کناری ہائیڈل پاور منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے، اس سے دریائے کنہار میں 1.963 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری سے 4250 روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے انہوں نے کہاکہ سکھی کناری ہائیڈل پاور منصوبہ 2023 کے آخر یا 2024 کے وسط تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ منصوبے کے پاور ہاوس اور ریزروائر کے حصے تکمیل کے اعلی مراحل میں ہیں۔ تاہم 24 کلومیٹر طویل ہیڈریس ٹنل دشوار گزار زمین ، سردیوں کے دوران سخت موسمی حالات اور پانی کی نکاسی کے مسائل کی وجہ سے اس منصوبے کا سب سے مشکل حصہ ہے۔ گیزوبا نے سرنگ کی جگہوں پر انتہائی ہنر مند افرادی قوت اور جدید ترین مشینری تعینات کی ہے اور اس وقت کھدائی اور لائننگ کا کام اوپر اور نیچے دونوں طرف سے جاری ہے۔

یہ منصوبہ تکمیل کے بعد سالانہ تقریبا 3 بلین یونٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کووڈ – 19وباکے پھیلائو کی وجہ سے تعمیراتی منصوبوں کی اکثریت تعطل کا شکار ہےتاہم سی پیک کے منصوبے سکھی کناری پن بجلی گھر کی تعمیر کا کام دن رات جاری ہے ۔ منصوبے کی بطریق احسن تکمیل کے لیے چینی معمار بھر پور محنت کر رہے ہیں ۔سکھی کناری پن بجلی گھر منصوبے نے وبا کی روک تھام و کنٹرول کے لئے ، سخت اقدامات اختیار کیے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے اور عملے کی بروقت ترتیب نو کی وجہ سے 700 سے زائد چینی ملازمین نے موجودہ نازک وقت میں مشکلات پر قابو پالیا ہے اور اس منصوبے کی مدت زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔ اس پن بجلی گھر کی تکمیل پاکستان کی صنعتی ترقی اور معاشی بحالی کے فروغ میں اہم کردار اداکرے گی ۔