چین کاجی 20اجلاس میں شرکت نہ کرنا حکومت اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کامیاب سفارتکاری کا ثبوت ہے، شرجیل انعام میمن

112
شرجیل میمن

کراچی۔21مئی (اے پی پی):وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ چند اہم ممالک کشمیر میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لئے نہیں جارہے اور یہی حکومت اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کامیاب سفارتکاری کا ثبوت ہے۔

سندھ آرکائیوز کمپلیکس میں اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر کوئی سودے بازی نہیں کی جاسکتی کیونکہ پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ کشمیر پر کسی غلطی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کشمیر کہ معاملے پر بہت کوتاہیاں اور نااہلیاں کیں ،عمران نے کہا تھا کہ مودی اگر جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا ، عمران خان نے بی جے پی کی حمایت کی لیکن عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر کاز کو شدید نقصان پہنچا ۔

انہوں نے کہا کہ مودی نے اقتدار میں آکر کشمیریوں کے ساتھ جو بدترین سلوک کیا اس کی مثال نہیں ملتی، آج بھی عمران خان پاکستان کے کاز کو غیرملکیوں کو انٹرویو دے کر نقصان پہنچا رہا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کوئی بھی ایسا شخص جو پاکستان کا وزیراعظم رہا ہو وہ کبھی بھی ایسی نفرتیں بھڑکانے والی باتیں نہیں کرسکتا جیسا کہ عمران خان اپنے انٹرویوز میں کررہے ہیں۔

وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ لیڈر وہ ہے جو اپنی قوم کو صحیح راستہ دکھائے جبکہ عمران خان ہر بار اپنے موقف کو بدلنا اور یوٹرن لینا باعثِ فخر سمجھتے ہیں ،اپنے مفادات ، اپنے اقتدار کی ہوس کے لئے اس حد تک گرجانا کہ اپنے ہی ملک اور اداروں کو بدنام کرنا کسی بھی صورت میں اور قطعا ناقابلِ برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائفر ڈرامہ شروع کرکے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا کہ میری حکومت گرانے میں امریکہ کا ہاتھ ہے اور آج آپ غیرملکیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہہ رہے ہو کہ آپ کی حکومت کسی اور نے گرائی تھی، عمران خان کی باتوں میں تضاد ہی تضاد اورجھوٹ ہی جھوٹ ہے،قوم کو عمران خان کے قول اور عمل میں بار بار کے تضاد پر غور کرنا چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ یہ شخص اس طرح کی باتوں سے ملک کو کہاں لے جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ حاصل کی ہے اور آج پھر یہ شخص بھارتی اور اسرائیلی لابسٹ کی مدد سے ملک میں انتشار اور افتراق پھیلانے کی کوشش کررہا ہے، یہ شخص لوگوں کے ذہنوں میں نفرتیں ڈال رہا ہےاورجھوٹ بولتا ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان پاکستان کا واحد وزیرِ اعظم ہے جسے قانونی طریقے سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے دوستوں سے ، اس ملک کے خیرخواہوں سے تعلقات کو نقصان پہنچایا اور پاکستان کو تنہائی میں لے کر گئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان زبردستی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان اپنے ہی ملک کے سیاستدانوں اور اداروں کے خلاف نفرتیں پھیلا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے نظریات مختلف ہوسکتے ہیں لیکن سیاستدانوں میں نفرت نہیں ہوتی بلکہ وہ اختلاف رائے کو بات چیت سے حل کرتے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کے دور میں خراب کئے گئے سفارتی تعلقات کو دوبارہ سے بہتر بنایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کی گرفتاری پر خوشی نہیں ہوتی لیکن جب آپ گاڑیاں ، بسیں، املاک اور قومی یادگاروں کو نقصان پہنچا رہے ہو تو پھر ہر صورت میں آپ کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی رہائش گاہ کو بھی نذر آتش کرایا، اس سے بڑا ظلم اور کیا ہوسکتا ہے،عمران خان کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ٹی وی پر آکر اپنی کرتوتوں کی معافی مانگیں۔انہوں نے کہا کہ القادر کیس ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے اس کیس میں صرف بینک اسٹیٹمنٹ ہی عمران کی سزا کے لئے کافی ہے۔